رمضان المبارک کے فیوض و برکات

740

نیلم حمید

اللہ تعالیٰ کا احسان عظیم ہے کہ آج ہم رمضان المبارک کا استقبال کرنے اور اس کی برکتوں سے مالا مال ہونے کے لیے ایک مزید موقع پارہے ہیں۔ رمضان کی آمد آمد ہے، اور ایک مرتبہ پھر رمضان المبارک کا مہینہ ہمارے اوپر سایہ فگن ہوگا اور رحمتوں اور برکتوں کی بارش ہماری زندگیوں کو سیراب کرنے کے لیے برس رہی ہوگی، یہ عظمت و برکت والا مہینہ خدا کی خصوصی عنایت اور رحمت کا مہینہ ہے۔
شعبان کی آخری تاریخ کو نبی کریمؐ نے رمضان کی خوشخبری دیتے ہوئے فرمایا کہ ’’اے لوگو! تم پر ایک بہت عظمت و برکت کا مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے، جس میں ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ خدا نے اس مہینے کے روزے فرض قرار دیے ہیں اور قیام اللیل (تراویح) کو نفل قرار دیا ہے‘‘۔ جو شخص اس مہینے میں نیکی کے ساتھ اللہ کا قرب حاصل کرے گا وہ دوسرے مہینوں کے فرض کے برابر اجر پائے گا۔ اور جو شخص اس مہینے میں ایک فرض ادا کرے گا خدا اسے دوسرے مہینوں کے ستر (70) فرضوں کے برابر ثواب بخشے گا۔ یہ مہینہ صبر کا ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے اور یہ مہینہ لوگوں کے ساتھ غم خواری کا ہے، اس مہینے میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے، جو شخص کسی روزے دار کا روزہ افطار کرائے، اس کے لیے گناہوں کے معاف ہونے اور آگ سے خلاصی کا سبب ہوگا، اور روزے دار کے ثواب کے مانند اس کا ثواب ہوگا، مگر اس روزے دار کے ثواب سے کچھ کم نہیں کیا جائے گا اس ماہ کی ہر گھڑی میں اتنا خزانہ پوشیدہ ہے کہ نفل اعمال فرض اعمال کے درجے کو پہنچ جاتے ہیں اور فرائض ستر گنا زیادہ وزنی اور بلند ہوجاتے ہیں، رمضان المبارک ایسا ماہ مبارک ہے جس میں اللہ رب العزت نے مسلمانوں کے لیے رحمتیں اور برکتیں بے حساب نازل فرمائی ہیں، ہر مسلمان اس کی آمد کا منتظر اور بساط بھر تیاری میں مصروف نظر آتا ہے۔
آپؐ نے فرمایا: ’’نبی آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے، لیکن روزے دار کی طرف سے خاص میرے لیے ہے‘‘۔
رمضان آتا ہے تو آسمان پر جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور نیکی کے راستوں پر چلنے کی سہولت اور توفیق ہوجاتی ہے، جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں، شیطانوں کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے اور برائی پھیلانے کے مواقع کم سے کم ہوجاتے ہیں۔
رمضان المبارک مقدس بابرکت رحمت و مغفرت اور جہنم سے نجات کا مہینہ ہے۔ گویا اس ماہ میں ربّ رحمن الرحیم نے انسانوں کی رہنمائی کا سامان فرمایا، اس کی حکمت لامتناہی ہے ان کے لیے سوچ اور عمل کی صحیح راہیں روشن ہیں۔ اس ماہ مبارک میں قرآن پاک نازل کیا گیا اور لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر اتارا گیا۔ جو اپنے بندوں کے لیے رشد وہدایت کا سرچشمہ ہے، جیسا کہ ارشاد ربانی ہے، ترجمہ: ’’رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا، جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہے‘‘۔ (البقرہ: 185)
روزہ اس لیے فرض ہوا کہ تم خدا کے اس ہدایت دینے پر اس کی بڑائی بیان کرو، اور تا کہ تم شکر بجالائو۔ ہر مسلمان کی ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ اس کی نماز، روزے، انفاق فی سبیل اللہ تراویح وتلاوت میں کوئی کمی نہ رہے کہ اللہ سے بہترین انعام اور اجر پاسکے۔ روزہ ہر امت پر فرض رہا ہے، اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتے ہیں۔ ترجمہ: ’’اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں، جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے ہیں، تاکہ تم متقی اور پرہیز گار بن جائو‘‘۔ (البقرہ: 183)
بزرگ خصوصاً دعائیں کرتے ہیں کہ اللہ انہیں رمضان کے مہینے تک پہنچائے، تاکہ وہ اس کے قیمتی لمحات سے مستفید ہوسکیں۔ ہماری آرزو ہوتی ہے کہ رمضان کی برکتوں والی گھڑیاں ہمیں بھی حاصل ہوجائیں۔ نبی اکرمؐ نے فرمایا: ’’جو اس مہینے کو پالے اسے چاہیے کہ وہ مہینہ بھر روزہ رکھے‘‘۔
’’روزے دار جنت میں ایک مخصوص دروازے سے داخل ہوں گے، اس دروازے کا نام (باب الریان) ہے، اور اس میں روزے داروں کے سوا کوئی داخل نہیں ہوگا‘‘۔ (بخاری و مسلم)
نبی اکرمؐ نے فرمایا: ’’روزہ ڈھال ہے‘‘۔
حدیث ہے کہ ’’روزہ جہنم سے ڈھال ہے جس طرح تمہاری ایک لڑائی سے بچانے والی ڈھال ہوتی ہے‘‘۔ (احمد) اور فرمایا کہ ’’قیامت کے دن روزہ، روزے داروں کی شفاعت کرے گا‘‘۔
نبی اکرمؐ نے فرمایا:
’’قیامت کے دن روزہ سفارش کرتے ہوئے کہے گا کہ پروردگار! میں نے اس شخص کو دن میں کھانے پینے اور دوسری لذتوں سے روکے رکھا، خدایا تو اس شخص کے حق میں میری سفارش قبول فرما اور خدا اس کی سفارش قبول فرمائے گا‘‘۔ (مشکوۃ)
نبی کریمؐ نے یہ بھی فرمایا کہ ’’افطار کے وقت روزے دار جو بھی دعا مانگے، اس کی دعا قبول کی جاتی ہے، رد نہیں کی جاتی‘‘۔ (ترمذی)
پورے رمضان رحمتوں اور بخششوں کی بھرپور بارش ہوتی ہے، اور اللہ کی عطا کا سمندر جوش مارتا ہے۔ اللہ تعالیٰ عرش اعظم کو اُٹھانے والے فرشتوں کو حکم دیتے ہیں کہ میری زمین پر میرے جو بندے روزہ رکھ رہے ہیں ان کے لیے دعا کرتے رہو اور ان کی دعائوں پر آمین کہتے رہو۔ جب رمضان کا مقدس مہینہ آتا ہے تو فرش تا عرش رحمت ہی رحمت چھا جاتی ہے۔ ہر سُو نورانیت کی چادر تن جاتی ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ ہم سب کو رمضان سے فیض یاب ہونے اور اس کا بندہ بننے کی توفیق عطا فرمائے‘‘۔ آمین