کشمیر: ڈھول بجا کر سحری میں جگانے کی روایت اب بھی برقرار

773

اپنے بزرگوں سے سنا ہے کہ رمضان میں محلے میں سحری کے وقت ڈھول بجا کر اٹھایا جاتا تھا لیکن عصر حاضر میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی موجودگی اب اس کا تصور بھی کہیں باقی نہیں ہوگا مگر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

وادی کشمیر میں یہ روایت اب بھی برقرار ہے اور اس کو روایت کو برقرار رکھنے والے محمد شکور پچھلے 5 سالوں سے کام ہر رمضان میں پابندی سے کرتے آرہے ہیں۔

مقامی آبادی میں موبائل فون، لاؤڈ اسپیکر اور ڈیجیٹل الارم جیسی سہولیات کے باوجود بھی سحری کے وقت محمد شکور ڈھول بجا کر لوگوں کو اٹھانے آتے ہیں اور وہ یہ کام پچھلے 5 سالوں سے کرتے آرہے ہیں۔

سرحدی ضلع کپوارہ کے کلاروس علاقے سے تعلق رکھنے والے محمد شکور سری نگر کے نور باغ، صفا کدل اور اس سے متصل علاقوں کے لوگوں کے لئے سحری کے وقت ڈھول بجا کر جگانے کی خدمت گذشتہ پانچ برسوں سے انجام دے رہے ہیں۔

بائیس سالہ محمد شکور نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ کام اپنی دنیاوی زندگی کیلئے نہیں بلکہ اخروی زندگی کے لئے کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں گذشتہ پانچ برسوں سے یہ کام کرتا ہوں میرا مقصد صرف ثواب حاصل کرنا ہے، لوگ ہدیہ بھی دیتے ہیں لیکن میں کوئی مطالبہ نہیں کرتا ہوں وہ اپنی خوشی سے دیتے ہیں۔