پاکستان بجلی مزید مہنگی کرے ،قرض نہ دینے پر غور کرسکتے ہیں،آئی ایم ایف

391

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے پاکستان سے بجلی مزید مہنگی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرض نہ دینے کی دھمکی دے دی ۔آئی ایم ایف کی پاکستان میں موجود نمائندہ ٹریسا دوبان سنچے کاکہنا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر میں پاکستان کے مزید قرضے موخر کرنے پر بھی غور کرسکتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر سیمینار سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں ٹیکس اصلاحات چاہتے ہیں جس کے لیے ٹیکس کی چھوٹ محدود کرنا ضروری ہیں، توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں میں کمی کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا ہوگاتاہم ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے کورونا ٹیکس لگانا یا نہ لگانا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ ٹریسا دوبان سنچے کا کے بقول آئی ایم ایف نے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری پر کوئی ڈکٹیشن نہیں دی ، پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے روپے کی قیمت مستحکم ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا کی وجہ پیدا ہونے والے غیریقینی عالمی حالات پاکستان کے لیے چیلنج ہیں۔آئی ایم ایف کی نمائندہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں قرضے اور حکومتی گارنٹیز معیشت کے 92.8 فیصد تک پہنچ گئیں ہیں، پاکستان کو ٹیکس آمدن بڑھانے، ٹیکس چوری روکنے اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔