اسرائیل کا آبادکاری کو بڑھانے کیلئے مزید زمینیں خریدنے کا فیصلہ

317

اسرائیل کے یہودی قومی فنڈ (جے این ایف) نے منظوری دے دی ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کو پھیلانے کے لئے بالخصوص نابلس اور جینن میں زمین خریدی جائیں گی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس فنڈ کو عبرانی زبان میں کیرین کییمتھ لیسرایل کے نام سے جانا جاتا ہے اور اسے 22 اپریل کو ہونے والے اجلاس میں فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے حتمی منظوری دی جائے گی۔

جے این ایف ورلڈ کے چیئرمین ابرام دوو دیوانی چاہتے ہیں کہ بورڈ اس منصوبے کی منظوری دے تاکہ متنازعہ اراضی کی خریداری جو پہلے ہی ہو چکی ہیں، باآسانی منظور کیا جاسکے۔ اعداد و شمار کے مطابق  جے این ایف کے ایک ذیلی ادارہ نے 2017 کے بعد سے مقبوضہ اراضی کی خریداری پر اب تک تقریبا 30 ملین ڈالرز خرچ کیے ہیں۔

مزید برآں ترقی پسند امریکی یہودی تنظیموں کے ایک گروپ نے کہا کہ وہ اس امکان سے ‘شدید پریشان’ ہے کہ جے این ایف فلسطینیوں کو اپنی پالیسی سے تلف کرنے پر گامزن ہے۔

واضح رہے کہ 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد اس وقت کے اسرائیلی وزیر اعظم لیوی ایشکول نے جے این ایف کو مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی زمین پر قبضہ کرنے کی تحریری ہدایات دیں تھیں۔ آج جے این ایف جو 1901 میں غیر قانونی یہودی آباد کاروں کو آباد کرنے کے لئے فلسطین میں زمینیں خریدنے اور تیار کرنے کے لئے قائم کیی گئی تھی ، اب اسرائیل کی 13 فیصد اراضی کی مالک یہی جی ان ایف بن چکی ہے۔