محکمہ چارجڈ پارکنگ میں 100سے زائد ملازمین کو گھر بیٹھے تنخواہیں دینے کا نکشاف

610

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری): بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ چارجڈ پارکنگ میں 100سے زائد ملازمین کو گھر بیٹھے تنخواہیں دینے کا نکشاف ہوا ہے زرائع کے مطابق محکمہ کے افسران کی ملی بھگت سے طویل عرصے سے 100سو سے زائد ملازمین کو آدھی تنخواہوں کے عیوض گھر بیٹھے تنخواہیںادا کی جارہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا کہ محکمہ او پی ایس سینئر ڈائریکٹر سینئر ڈائریکٹر ک،ڈائریکٹر سلیم عبداللہ، ڈپٹی ڈائریکٹر وسیم قائمخانی کی مبینہ ملی بھگت سے کے ایم سی کو تنخواہوں کی مد میں ماہانہ 7سے 8لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ارشاد لودھی کی سینئر ڈائریکٹر تعیناتی کے بعد ملازمین کی فزیکل ویرفیکیشن کی گئی تاہم مذکورہ افسران کے خلاف کارروائی کے بجائے ارشاد لودھی نے بھی افسران کی سرپرستی شروع کردی ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ گھر بیٹھے ملازمین کی تنخواہوںکے تمام معاملات سلیم عبداللہ کا بھنجا زیشان چلاتا ہے زیشان کے پاس ایسے تمام مملازمین کی فہرست موجود ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ کی بدعنوانیوں پر پرداہ ڈالنے کے لئے ملازمین کی تنخواہوں سے ملنے والے کمیشن تمام افسران میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

اس ضمن میں محکمہ کے سینئر افسران نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے بعض افسران ایک جانب پارکنگز سے حاصل ہونے والے سرکاری ریونیو میں ماہانہ لاکھوں روپے کی خربرد کر رہے ہیں تو دوسری جانبدرجنوں ملازمین کو کمیشن کے عیوض گھر بیٹھے تنخواہیں دے کر کے ایم سی کو بھی مالی طور پر نقصان پہنچانے میں م لوث ہیں سینئر افسران نے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر سے محکمہ چارجڈ پارکنگ کے ملازمین کی فوری طور پر فیزیکل ویرفیکیشن کرا کر تمام ملازمین کی پوسٹنگ کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے محکمہ چارجڈ پارکنگ کرپشن کا گڑھ بنا ہوا ہے جس کی متعدد مرتبہ نشاندہی کے باوجود اعلی حکام کی جانب سے بدعنوانی میں ملوث افسران و ملازمین کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی جس کا فائدہ اُٹھا کر افسران دونوں ہاتھوں سے کے ایم سی لوٹ مار میں مصروف ہیں۔