پنگریو پانی کی عدم فراہمی کے باعث بحران شدت اختیار کرگیا

298

پنگریو( نمائندہ جسارت)ضلع بدین میں پینے کے پانی کابحران سنگین ہوگیاہے مختلف نہروں کے آخری سرے میں کئی ہفتوں سے پانی کی عدم دستیابی پر پیداہونے والی صورتحال پرچیئرمین ایریا واٹربورڈلیفٹ بینک کینال نے وزیرآبپاشی سندھ کوخط لکھ کر دوہزارکیوسک پانی مانگ لیا ہے، ضلع بدین کوپانی فراہم کرنے والی کینالوں پھلیلی اور اکرم واہ کے کمانڈایریامیں زرعی اورپینے کے پانی کابحران دن بدن سنگین ہوتاجاریاہے جس کی وجہ سے ضلع میں کاشتکاروں اورعوامی حلقوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں ۔چیئرمین ایریا واٹربورڈلیفٹ بینک کینال قبول محمدکھٹیان نے اس حوالے سے پریس کلب پنگریومیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ڈیموں میں پانی کی کمی ہے اسی وجہ سے کوٹری بیراج پر پھلیلی اوراکرم کینال کوضرورت کے مقابلے میں پانی نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہاکہ اکرم کینال اگرچہ پیرنل ہے اس کینال کوپانی کی فراہمی جاری ہے مگرٹیلوں میں پانی کی کمی کی شکایات مل رہی ہیں تاہم نان ہیرنل کینال پھلیلی کے کمانڈ ایریا کی شاخوں میں پینے کے پانی کابحران سنگین ہے اس صورتحال میں ہم نے وزارت آبپاشی سندھ سے پھلیلی کینال کے لیے دوہزارکیوسک پانی کی فراہمی کے لیے خط لکھاہے ۔انہوں نے کہاکہ ماہ رمضان میں ضلع بدین کی تمام شاخوں میں پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ سکھربیراج سے کوٹری بیراج کے درمیان پانی چوری ہونے کے حوالے کاشتکارتنظیموں کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات میں صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سکھربیراج سے کوٹری بیراج کادرمیانی فاصلہ بہت زیادہ ہے اس لیے اس حصے میں پانی کاضائع ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے اس طرح کے واٹرلاسزپوری دنیا میں ہوتے رہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ضلع بدین میں پانی چوری روکنے کے لیے محکمہ آبپاشی کے افسران اورملازمین کوہروقت چوکس رہنے اورنہروں کی مانیٹرنگ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پانی چوری پرکنٹرول کے لیے بلاامتیاز کارروائی کی گئی ہے مین کینالوں اورذیلی شاخوں پرسیکڑوں پائپ،ناجائزواٹرکنکشن اوردیگرغیرقانونی ذرائع ختم کیے گئے ہیں اوریہ کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک پانی چوری کاسوفیصد خاتمہ نہیں ہوجاتا۔ اس موقع پرآبپاشی افسران بھی موجودتھے۔