بھارت میں قرآن کے خلاف شر انگیز درخواست مسترد

409

بھارت کی عدالت عظمیٰ نے قرآن کریم سے 26 آیات حذف کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کی درخواست کو بے ہودہ قرار دیا اور اس پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی کر دیا۔ وسیم رضوی نے ہرزہ سرائی کی تھی کہ قرآن کریم کی 26 آیات (نعوذ باللہ) دہشت گردی پھیلانے کا باعث بنتی ہیں اور دہشت گرد تنظیمیں ان آیات کو جہاد کے فروغ کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ بھارتی مسلمانوں نے اس شر انگیزی پر وسیم رضوی کو گرفتار کرنے اور غیر مشروط معافی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کی شر انگیزی کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جائے کہ بھارتی انتہا پسند جماعت بی جے پی نے بھی اس کی درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔ اسی طرح اگلے روز بھارتی عدالت نے دہلی کے ایک علاقے میں تبلیغی جماعت کے مرکز کی مسجد کو کھولنے کا بھی حکم دیا ہے اور قرار دیا ہے کہ جب دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں پر پابندی نہیں تو مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر پابندی کیوں۔ یہاں معاملہ بھارتی عدالتوں کی تعریف یا تنقید کا نہیں بلکہ پاکستانی حکمرانوں اور عدلیہ کے لیے سیکھنے کو بہت کچھ ہے۔ پاکستان میں عدلیہ کے سامنے سود کی حرمت کے حوالے سے مقدمہ موجود ہے لیکن قرآن کے حکم کے باوجود عدالت دو ٹوک فیصلہ نہیں دے رہی ہے۔ اسی طرح دیگر قرآنی احکامات کے برخلاف حکومتی اقدامات جاری ہیں۔ پاکستانی عدالتیں اور حکومتیں کم ازکم ان دو فیصلوں کی روشنی میں اپنا لائحہ عمل طے کر لیں۔ وہ تو اسلامی جمہوریہ پاکستان کی عدالت اور حکومت ہیں۔