سکھر،موسم گرما کا آغاز بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ شہری بلبلا اٹھے

208

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر ڈیولپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن نے کہا ہے کہ محکمہ سیپکو نے گرمیوں کا آغاز ہوتے ہی صارفین پر مظالم ڈھانے شروع کردیے ہیں، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ بجلی کے بل باقاعدگی سے ادا کرنیوالے صارفین کو ایک مرتبہ پھر ڈیڈیکشن عائد کرنے کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے، جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ محکمہ سیپکو اپنا قبلہ درست کر کے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور ڈیڈیکشن شدہ بل درست کر کے آئندہ اس سلسلے کا خاتمہ کریں، بصورت دیگر اس کیخلاف شدید احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، جس کی تمام تر ذمے داری محکمہ سیپکو پر عائد ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں شہر کے مختلف علاقوں سے شکایت لے کر آنے والے صارفین کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا عبیداللہ بھٹو، غلام مصطفی پھلپوٹو، آغا طاہر مغل، شہزادو بھٹو، حافظ محمد شریف ڈاڈا، شکیل قریشی، ظہیر حسین بھٹی، محمد رضوان قادری، محمد منیر میمن، سید عمران شاہ، آغا محمد اکرم درانی، ڈاکٹر سعید اعوان، امداد جھنڈیر، مولانا اشرف میمن، انیس خان، شاہ محمد انڈھڑ، فقیر رمضان کورائی، حسن شہید، حسن قاضی، محمد زبیر قریشی، محمد شبیر میمن، عبدالحمید شیخ، کامریڈ امام الدین، نعیم بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ سیپکو کے افسران نے اپنی کرپشن اور نااہلی کو چھپانے کے لیے بل ادا کرنے والے صارفین پر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے، بجلی چوری کی روک تھام کے لیے چوری علاقوں میں بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کے بجائے بل ادا کرنیوالے صارفین پر ڈیڈیکشن عائد کر کے تنگ و پریشان کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ کے باوجود سکھر کے تاجر اور شہری باقاعدگی سے بھاری رقوم کے بجلی کے ادا کرتے ہیں اس کے باوجود بل ادا کرنیوالے صارفین کے بلوں میں ہی ڈیڈیکشن عائد کرنا سراسر ظلم و ناانصافی ہے، جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان، وفاقی وزیر پانی و بجلی اور سیپکو کے حکام سے مطالبہ کیا کہ سکھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور صارفین کے بلوں میں ڈیڈیکشن عائد کرنے کا نوٹس لے کر اس میں ملوث افسران و اہلکاروں کی خلاف کارروائی عمل میں لائیں اور صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں بصورت دیگر اس کی خلاف شدید احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، جس کی تمام تر ذمے داری محکمہ سیپکو پر عائد ہوگی۔