اسدی فوج نے شامی شہریوں پر کیمیائی حملہ کیا ، عالمی ادارہ

212

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں بشارالاسد کی فوج اپنے ہی شہریوں پر کلورین بم گرانے کی ذمے دار نکلی۔ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے کا کہنا ہے کہ اس بات کے کافی شواہد موجود ہیں کہ اسدی فضائیہ نے مزاحمت کاروں کے زیرانتظام علاقے میں کلورین بموں کا استعمال کیا تھا۔ آرگنائزیشن فار دی پروہیبی ٹیشن آف کیمیکل ویپن کی جانب سے جاری کردہ نئی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اسدی فضائیہ نے2018ء میں سراقب شہر میں مزاحمت کاروں کے زیر قبضہ رہایشی علاقے پربیرل بموں کے ذریعے زہریلی کلورین گیس پھینکی تھی۔ اگر چہ مزاحمت کاروں کے زیرانتظام علاقے میں بیرل بموں کے ذریعے گرائی گئی اس کلورین گیس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تھی، تاہم درجنوں افراد اس کیمیائی زہر سے متاثر ہوئے تھے، اور ان میں کافی عرصے تک جی متلانے، چکر، آنکھوں میں جلن، سانس لینے میں تنگی، کھانسی اور چھینکوں کی علامت سامنے آتی رہی تھی۔ او پی سی ڈبلیو کی اس رپورٹ پراسد حکومت نے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ممنوع ہتھیاروں کی اس عالمی تنظیم نے شام میں 2017ی میں بھی اسدی فوج کی جانب سے کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی رپورٹ دی تھی۔ بشار الاسد اور روس دونوں ہی شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تردید کرتے رہے ہیں، لیکن حقائق اس سے مختلف ہیں۔