اور اگر تمہاری کافر بیویوں کے مہروں میں سے کچھ تمہیں کفار سے واپس نہ ملے اور پھر تمہاری نوبت آئے تو جن لوگوں کی بیویاں ادھر رہ گئی ہیں اْن کو اتنی رقم ادا کر دو جو اْن کے دیے ہوئے مہروں کے برابر ہو اور اْس خدا سے ڈر تے رہو جس پر تم ایمان لائے ہو۔ (سورۃ الممتحنۃ:11)
سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ آپ ؐ کے اہتمام رمضان کو نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’جب رمضان کا مہینہ آتا تو آپ ؐ ہر قیدی کو چھوڑ دیتے اور ہر سائل کے سوال کو پورا فرماتے۔‘‘ ایک دوسری حدیث شریف میں ہے کہ نبی کریم ؐ رمضان المبارک میں ہوا سے بھی زیادہ سخی ہوجاتے، یعنی جیسے ہوا ہر ایک کو فیض پہنچاتی ہے، اسی طرح آپ ؐ کی جود و سخاوت سے بھی ہر ایک مستفید ہوتا۔ (مشکوٰۃ)