ملک کو معاشی طور پر کمزور کرنا آئی ایم ایف کا پہلا ہدف ہے،سراج الحق

501

تیمرگرہ( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قومیں غلامی سے نہیں خودکار نظام سے آگے بڑھتی ہیں ۔ آئی ایم ایف کے ایجنڈے میں ملک کو معاشی طور پر مزید کمزور کرنا پہلا ہدف ہے۔ حکمران موبائل ٹرک کچن کا جال پھیلانے کی آڑ میں قوم پر غلامی کا جال ڈال رہے ہیں۔ ملک میں مسائل کا حل لنگر خانے اور موبائل ٹرک کچن نہیں بلکہ نئے کارخانے اور روز گار ہے ۔ ملک میں مہنگائی خوف ناک شکل اختیار کر چکی ہے ،ماہ رمضان سے پہلے ہی اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔دکاندار من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔کورونا کی وجہ سے بے روز گار ہونے والے لاکھوں دیہاڑی دار مزدوروں اور عام آدمی کیلیے افطاری اور سحری کا انتظام کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔اگر صورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو ناجائز منافع خور اور ذخیرہ اندوز لوگوں کے منہ کا نوالہ بھی چھین لیں گے۔لگتا ہے حکومت مکمل طور پر بے بس ہوچکی ہے۔ دیہاڑی دار مزدوروں کیلیے سرکار کے دروازے ،آنکھیں اور کان بند ہیں۔ حکومت صرف میڈیا پر پروپیگنڈا کررہی ہے مگرمحض پروپیگنڈا سے لوگوں کا پیٹ نہیں بھرسکتا۔ ملک میں اسلامی نظام ہی خوشحالی کا ضامن ہو سکتا ہے ۔حکومت رمضان کے مبارک مہینے میں ریاست مدینہ کا اپنا وعدہ پورا کرئے ۔جماعت اسلامی ملک میں اللہ کا نظام نافذ کرنا چاہتی ہے۔ رجوع الی اللہ اور استغفار میں ہی تمام تکلیفوں کا حل موجود ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمرگرہ میں ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی یوٹرنزسے ہر طبقہ پریشان ہے۔ لوگوں کے کاروبار ختم ہوکر رہ گئے ہیں ،عام آدمی بری طرح پس کررہ گیا ہے ۔مزدوروں ،محنت کشوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے ،ہر طرف ایک مایوسی ،خوف اور ناامیدی کی کیفیت ہے لیکن حکمران اس ساری صورتحال پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام پس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب بھی ملک میں وسائل کی کمی نہیں، وسائل کی منصفانہ تقسیم کا مسئلہ ہے۔حکومت نے بارہ سو ارب روپے کے جس امدادی پیکیج کا اعلان کیا تھا اگر اس کو استعمال کیا گیا ہوتا تو آج ہسپتالوں کی یہ صورت حال نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے تقدس اوراحترام کا یہ تقاضا ہے کہ عام آدمی کو سہولتیں مہیا کی جائیں تاکہ وہ بے فکر ی اور دلجمعی سے عبادت کرسکے۔عوام کی پریشانیوں اور مشکلات کو دور کرنے کیلیے حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔ سراج الحق نے الخدمت فائونڈیشن اور جماعت اسلامی کے رضاکاروں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے علاقوں میں غریب بستیوں میں رہنے والوں کی طرف خصوصی توجہ دیں اور ان کے سحر و افطار کا خیال رکھا جائے۔رمضان میں راشن کی تقسیم کے کام کو مزید تیز کیا جائے تاکہ کوئی غریب اور مسکین امداد سے محروم نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں ہر نیکی کا اجر 70سے سات سو گنا تک بڑھا دیا جاتا ہے،اس لیے کارکنان ماہ مبارک میں اپنے اجر و ثواب کو بڑھانے کیلیے مستحقین کی مدد کے راستے کو اختیار کریں۔