مغربی بنگال میں انتخابات ، پولیس کے ہاتھوں 4 مسلمان شہید

665
مغربی بنگال: وفاقی پولیس کے ہاتھوں مارے گئے مسلمان نوجوانوں کی لاشیں اسپتال میں رکھی ہیں‘ شہید کا والد غم سے نڈھال ہے‘ سیکورٹی اہل کاروں کی بھاری نفری انتخابی عمل کے دوران سڑکوں پر موجود ہے

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کے دوران وفاقی پولیس نے 4 مسلمانوں کو شہید کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق ہفتے کے روز انتخابی عمل کے دوران کل 5 افراد مارے گئے، جب کہ 4 زخمی ہوئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ واقعات مغربی بنگال کے شمالی ضلع کوچ وہار میں رونما ہوئے۔ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنر جی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولنگ کے دوران وفاقی پولیس کی فائرنگ سے 4 افراد ہلاک ہوئے اور یہ کارروائی وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ایما پر کی گئی۔ مارے گئے افراد میں حمید الحق، منیر الحق، سمیع الحق اور امجد حسین شامل ہیں۔ یہ تمام شہری ترنمول کانگریس کے کارکن تھے۔ ترنمول کانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرے اور لوگوں کے جان کی حفاظت یقینی بنائے۔ ذرائع کے مطابق پولنگ بوتھ کے باہر ترنمول کانگریس اور بی جے پی ورکروں کے درمیان جھڑپ کے بعد وفاقی پولیس نے فائرنگ کی۔ پولیس ذرائع نے مرنے والوں کا تعلق کس جماعت سے ہے ظاہر نہیں کیا۔ پولیس نے بتایا کہ ایک مرنے والے کی شناخت آنند برما کے طور پر ہوئی ہے۔ مرنے والے کی لاش پٹھان ٹولی علاقے کے بوتھ نمبر 85کے باہر پڑی ہوئی تھی۔ دونوں بی جے پی بھی دعویٰ کررہی ہے کہ برمن کا تعلق اس کی جماعت سے ہے۔ اس علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس اور فوج کو تعینات کردیا گیا۔ اس کے بعد ہی بوتھ کے باہر ترنمول کانگریس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ پہلے وفاقی پولیس نے لاٹھی چارج کرکے مجمع کو منتشرکرنے کی کوشش کی اور اس کے بعد فائرنگ کردی۔ الیکشن کمیشن نے اس پورے معاملے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ واضح رہے کہ مغربی بنگال کے 5 اضلاع کی 44 نشستوں پر چوتھے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ اس سے قبل بنگال میں 3 مراحل میں 91 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوچکی ہے۔