نوابشاہ، مریض ہاؤس جاب کرنے والوں کے رحم و کرم پر

178

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) سندھ حکومت کی صحت کے حوالے سے دعووں کی قلعی کھل گئی۔ نوابشاہ میں پیپلز میڈیکل اسپتال کی حالت ناقابل برداشت ہے، مریضوں کو ہاؤس جاب کرنے والوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ سندھ کا تیسرا بڑا پیپلز میڈیکل اسپتال بنیادی سہولیات سے محروم، ایک ارب 53 کروڑ روپے کا بجٹ، مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں، جبکہ ادویات کے لیے 46 کروڑ روپے کا بجٹ ہونے کے باوجود نوابشاہ کے شہری در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ سول اسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی جبکہ نجی کلینکس پر بڑے پیمانے پر مریضوں کے رش نے اگرچہ کئی سوالات کو جنم دیا ہے لیکن صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے مرتب کردہ قواعد وضوابط کی کھلی خلاف ورزی بھی جاری ہے۔ ایکو مشین طویل عرصے سے خراب ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مہنگے داموں نجی لیبارٹری سے ٹیسٹ کروانے پر مجبور کردیا گیا ہے۔ نئے سول اسپتال کے ایم ایس سے حالات کنٹرول میں نہ ہونے کے برابر ہیں، ایسی صورتحال میں مریضوں کی بے بسی عیاں ہے۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ اسپتال میں غلاظت کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں لیکن ناقص صورتحال پر کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔