مصر: عدالت نے اخوان رہنما کو عمر قید سنادی

263

قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) مصر میں فوجی آمریت کے سایہ تلے اخوان المسلموں کے ایک اور رہنما کو سزا سنا دی گئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق اخوان کے اہم رہنما محمود عزت ابراہیم پر ملک کے پہلے منتخب صدر شہید محمد مرسی کو فوج کے ہاتھوں معزول کیے جانے کے بعد تشدد برپا کرنے کا الزام لگا کر عمر قید سنائی گئی۔ مصر کے سرکاری اخبار الاہرام کے مطابق ایک مقامی عدالت نے جمعرات کے روز 76 سالہ محمود عزت کو عمر قید کی سزا سنائی۔ انہیں قاہرہ سے گزشتہ برس اگست میں گرفتار کیا گیا تھا اور اطلاعات کے مطابق پولیس نے ان کی رہایش گاہ سے بعض خفیہ سافٹ ویئرز بر آمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا، جن کا استعمال وہ اخوان المسلمون کے دیگر ارکان سے رابطہ کے لیے کرتے تھے۔ پہلے فوجی حکام کو یقین ہو چلا تھا کہ شاید وہ ملک چھوڑ کر کہیں باہر چلے گئے ہیں۔ ان پر تشدد کے دوران ہتھیاروں کی ترسیل کا بے بنیاد الزام بھی لگایا گیا، جب کہ 2015ء میں استغاثہ جنرل ہشام برکات کے قتل کا الزام بھی ان کے سر تھونپ دیا گیا تھا۔ محمود عزت کے وکیل نے اب تک اس سزا پر کوئی رد عمل نہیں دیا ہے، تاہم اخوان المسلمون مسلسل یہ بات کہتی آرہی ہے کہ مصر کے فوجی حکام ان کے رہنماؤں پر جھوٹے الزامات کے تحت سیاسی مقدمات چلا رہے ہیں۔ اس سے قبل ایک عدالت نے 2015ء میں محمود عزت کی غیر حاضری میں ان کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے کے بعد انہیں موت اور عمر قید کی سزا سنائی تھی، تاہم اسی برس اگست میں ان کی گرفتاری کے بعد ان پر دوبارہ مقدمے کی کارروائی شروع کی گئی۔ 2013ء سے گرفتاری تک وہ مصر میں اخوان المسلمون کے عارضی سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔