دوران حمل تناؤ، بچے پر سالوں تک منفی اثرات کا سبب

486

اہم نکات:

  • حالیہ تحقیق نے حاملہ عورت کے نفسیاتی حالات اور جنین کی نشوونما پر اس کے طویل مدتی اثرات کے مابین ربط کا انکشاف کیا ہے۔
  • تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ رحم پر پڑنے والا منفی تناؤ پیدا ہونے والے بچے کو 40 سال کی عمر تک متاثر کرسکتا ہے۔
  • نتائج سے یہ بھی اشارہ ملتا ہے کہ قبل از پیدائش کے تناؤ کی نمائش اور اس کے اثرات لڑکا اور لڑکی کو مختلف طرح سے متاثر کرتے ہیں۔

ذہنی تناؤ اس وقت ہوتا ہے جب درپیش چیلنج سے دماغ اور جسم جذباتی یا جسمانی تناؤ کا اظہار کرتا ہے تاہم تناؤ مثبت یا منفی دونوں ہوسکتا ہے۔

مثبت تناؤ اُس وقت ہوتا ہے جب کسی شخص کو محسوس ہوتا ہے کہ وہ درپیش مسائل اور الجھنوں کا مقابلہ کرسکتا ہے ، جیسے روزانہ کے کام کاج اور دیگر ذمہ داریاں۔ اس بات کا بھی ثبوت موجود ہے کہ چیلنج کا مقابلہ کرنے سے صحت پر بھی مثبت اثر پڑتا ہے۔

تاہم ایک شخص کو محسوس ہوتا ہے کہ حالات اس کے پاس قابو میں نہیں ہیں تو اس تناؤ کو منفی سمجھا جاسکتا ہے ۔

زندگی کو بدلنے والے واقعات جیسے طلاق ، ملازمت میں کمی ، یا کسی عزیز کی موت جیسے واقعات کے دوران منفی تناؤ پیدا ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے اور معاشرتی مدد حاصل کرنے سے اس اثر کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اسی طرح صحت کے واقعات بشمول حمل کی سنگین پیچیدگیاں ، جیسے پری کلیمسیا (دوران حمل ہائی بلڈ پریشر یا دیگر اعضاء کو نقصان پہنچنے کا خدشہ) اور انفیکشن بھی منفی تناؤ کا سبب بن سکتے ہیں۔

حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تولیدی نظام پر کسی بھی قسم کا تناؤ حمل کی نشوونما کو متاثر کرسکتا ہے۔

‘نیورو بائیوولوجی کا بین الاقوامی جائزہ’ میں ایک مضمون سے پتہ چلتا ہے کہ زندگی میں رونما ہونے والے مختلف واقعات ، قدرتی آفات ، اضطراب اور افسردگی کی وجہ سے زچگی کے تناؤ سے بچے کی بعد کی زندگی کے لئے جذباتی، عملی اور علمی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔