میرپور خاص، پولیس انسپکٹر کا صحافی کے بھتیجوں پر حملہ اور تشدد

230

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) زرعی پانی کی تقسیم کے تنازع پرپولیس انسپکٹر کا پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ میرپورخاص کے صحافی کے بھتیجوں پر حملہ، پولیس کی جانب سے زمینوں پر موجود افراد کو سخت تشدد کا نشانہ بنایا، صحافی کے تین بھتیجے سخت زخمی ہوگئے، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کا نوٹس، انسپکٹر کو معطل کرکے انکوائری کمیٹی قائم کردی۔ تعلقہ سندھڑی میں میرپورخاص کے معروف صحافی محمد ہاشم شر کے گائوں بھاگی واٹر نیاز آباد میں زرعی پانی کے تنازع پر پولیس کے انسپکٹر وزیر شر نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ صحافی ہاشم شر کے نہتے بھتیجے 30 سالہ غلام محمد ولد صادق، 32 سالہ فرمان ولد غلام علی، 38 سالہ محمد حسن ولد غلام علی پر حملہ کردیا اور پستول کے بٹوں، کلہاڑیوں اور ڈنڈوں سے سخت تشدد کا نشانہ بنایا ۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ہاشم شر فوری طور پر موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو سول اسپتال پہنچایا جبکہ واقعے پر تمام سیاسی و سماجی، وکلاء، صحافی و مذہبی جماعتوں اور دیگر افراد و اداروں سے مذمتی بیان اور فوری قانونی نوٹس لینے اور ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب ڈی آئی جی ذوالفقار علی مہر اورایس ایس پی فیصل بشیر میمن نے فوری نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر وزیر شر کو معطل اور دو ڈی ایس پیز پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ مقدمہ درج کرکے تمام ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے صحافی ہاشم شر کے بھتیجوں پر پولیس کے حملے اور بھتیجوں کو سخت تشدد کا نشانہ بنانے پر میرپور خاص پریس کلب کے صدر راشد سلیم کی صدارت میں ایک مذمتی اجلاس ہوا جس میں نائب صدر نذیر پنہور جنرل سیکرٹری شوکت پنہورجوائنٹ سیکرٹری اظہر کریم جیلانی، خازن عزیز خان، پریس سیکرٹری فہد سلطان چانڈیو، عاطف بلوچ، شاہد کیہر، واحد حسین پہلوانی، ملک عبدالجبار، آفتاب قادری، شہزاد خان، معین کمالی، ابوبکر رند، سجاد رند، جاوید افضل سمیت دیگر صحافیوں نے پولیس گردی کی سخت مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی انکوائری اور ملوث پولیس کے اہلکاروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔