بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے ’’حقوق کراچی تحریک جاری رہے گی ٗحافظ نعیم

260

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے مسلسل تحریک چلارہی ہے ،’’حق دو کراچی تحریک ‘‘نے عوام میں شعور پیدا کیاہے، عوام جماعت اسلامی کی کوششوں اور حقوق کراچی تحریک کا بھرپورخیر مقدم کررہے ہیں ، رمضان المبارک کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دیں گے جوطویل بھی ہوسکتا ہے ،جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی ،کسی بھی پارٹی سے اتحاد نہیں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کی جاسکتی ہے ،آئندہ بلدیاتی الیکشن اپنے نشان ترازوپر ہی لڑیں گے ،’’حقو ق کراچی تحریک‘‘ کے مطالبات کراچی کے 3 کروڑ سے زاید عوام کے جائز اور قانونی حق کے حصول اور بے شمار مسائل کے حل کی ضمانت ہیں۔ کراچی کی تباہی اور بربادی کی ذمے داری پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پر عاید ہوتی ہے۔ یہ پارٹیاں یہاں مسلسل اقتدار میں رہی ہیں۔ پی ٹی آئی نے بھی دعوے اور وعدے تو بہت کیے لیکن ڈھائی سال میں اہل کراچی کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا۔ پیکیجز کے نام پر بھی باربار دھوکا دیا گیا۔ ان خیالات کا اظہا رانہوںنے ادارہ نورحق میں جماعت اسلامی کراچی کے شعبہ نشرواشاعت کے تحت کالم نگاروں وڈائری رپورٹرز کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ،ڈپٹی سیکریٹریز اطلاعات صہیب احمد ،نذیر الحسن ودیگر بھی موجود تھے ۔اس موقع پر کالم نگاروں اور ڈائری رپورٹرز کو جماعت اسلامی کی حقوق کراچی مہم اور شہر قائد کے گمبھیر مسائل کے حل اور 3کروڑ سے زاید عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حوالے سے ’’حقوق کراچی چارٹر ‘‘ بھی دیا گیا جس میں 17نکات پر مشتمل مطالبات درج تھے ۔ نشست میں ڈائری رپورٹرز نے حافظ نعیم الرحمن سے بلدیاتی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی نے عوامی مسائل کے حل کے لیے حقیقی جدوجہد کی ہے ،کے الیکٹرک ،نادرا،بحریہ ٹاؤن سمیت متعدد مسائل پر آواز بلند کی ہے اور عوام کو ریلیف بھی دلایا ہے ،سیاسی جماعتوں کا حال تو یہ ہے کہ جب میڈیا کسی مسئلے کو اٹھاتاہے تو وہ متحرک ہوجاتی ہیں اس کے بعد خاموشی اختیار کرلیتی ہیں مگر جماعت اسلامی ہر مسئلے پر نا صرف آوازبلند کرتی ہے بلکہ مسائل کے حل کے لیے سڑکوں پر بھی موجود رہتی ہے ،ہمارے پاس اختیار اور اقتدار نہیں مگر اس کے باوجود ہم عوام کے مسائل کے حل کے لیے نکلے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مردم شماری کا مسئلہ گمبھیر نوعیت کا ہے اس پرپی ٹی آئی، ایم کیو ایم کو آواز اٹھانی چاہیے تھی ،ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے مردم شماری کے مسئلے پر کراچی کے عوام کی نمائندگی نہیں کی ،ہمارے پاس اختیار اور اقتدار نہیں مگر اس کے باوجود ہم عوام کے مسائل کے حل کے لیے نکلے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ صرف جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو دیگرجماعتوں کو ساتھ لے کر چل سکتی ہے ،ماضی میں سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کراچی کے ناظم تھے جنہوں نے کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے تمام مخالف پارٹیوں کے ساتھ مل کر کام کیا جس سے آج تک کوئی بھی سیاسی پارٹی اختلاف نہیں کرسکتی ۔انہوں نے کہاکہ کراچی بد ترین صورتحال میں بھی پورے ملک کی معیشت چلارہا ہے اس کے باوجود کراچی کو اس کا حق نہیں دیا جارہا ،پیپلزپارٹی کے خمیر میں کراچی دشمنی شامل ہے، حکمران جماعتیں کراچی سے صرف لینا جانتی ہے ،ایم کیو ایم اور اس کے دھڑے بتائیں کہ نعمت اللہ خان کے بعد کراچی میں ٹرانسپورٹ کا نظام کیوں برقرار نہیں رہ سکا؟، K4کا منصوبہ کیوں مکمل نہیں کیا گیا؟۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی قیادت عوام کو موجودہ سنگین حالات اور بحران سے نجات دلا سکتی ہے ، ’’حقوق کراچی تحریک ‘‘ کے مطالبات عوام کے مسائل کے حل کی ضمانت ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی میں دو بارہ مردم شماری کرائی جائے، کوٹا سسٹم ختم کیا جائے، کراچی کے ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں میں ان کا حق دیا جائے، ان کو سندھ حکومت اور مقامی اداروں میں ترجیحی بنیاد پر ملازمتیں دی جائیں، کراچی میں با اختیار شہری حکومت کے لیے موجودہ لوکل باڈی ایکٹ ختم کر کے فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا جائے، کے الیکٹرک کا 15سال کا فرانزک آڈٹ کیا جائے اور قومی اداروں اور عوام کے اربوں روپے واپس کرائے جائیں،پورے ملک کی صنعتوں میں سب سے بڑا کردار ادا کرنے والے کراچی کے صنعتی علاقوں کی حالت زار درست اور بنیادی سہولتیں دی جائیں۔ سی این جی اسٹیشنز اور گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے،گرین لائن سسٹم کو فی الفور فعال بناتے ہوئے شہر میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کے لیے کم از کم 1ہزار بسیں فوری طور چلائی جائیں، تعلیم،صحت، پانی،سیوریج،اسپورٹس اور سالڈ ویسٹ کا مربوط اور مؤثر نظام بنایا جائے۔