3500 قبل مسیح
بابل (قدیم عراق) کے لوگ دانت صاف کرنے کے لئے لکڑیوں کی چھالیں چباتے تھے۔ وہ خوشبودار درختوں سے ٹہنیوں کا انتخاب احتیاط سے کرتے تھے تاکہ وہ اپنے منہ کو صاف اور تازہ رکھیں۔ لکڑی کا ایک سرے اُس وقت تک چبایا جاتا جب تک نرم نہ ہوجائے اور دوسرے سرا دانتوں میں پھنسے کھانے کے ذرات کو نکالنے کیلئے نوکیلا کیا جاتا تھا۔
15 ویں سولہویں صدی
پہلا “دانتوں کا برش” چین میں ایجاد ہوا تھا اور یہ جانوروں کی ہڈیوں ، بانسوں اور خنزیر کے بال سے بنا تھا۔ اس برش کے بال سخت ہوا کرتے تھے۔
1780
انگلینڈ کے ولیم ایڈیس نے جیل میں رہتے ہوئے بڑے پیمانے پر تیار ہونے والا پہلا دانتوں کا برش تیار کیا۔ اس نے بھی مویشیوں کی ہڈی میں چھوٹے سوراخ کرکے خنزیر کے بالوں کو لگایا۔
1844
برش میں لگے بالوں کی 3 صفوں پر مشتمل برش پہلی بار ڈاکٹر میئر رائن نے ڈیزائن کیا۔
1857
دانتوں کا برش تیار کرنے کی قانونی سند ایچ این واڈس ورتھ کو ملی ہے۔ اپنے سے پہلے والوں کی طرح انہوں نے بھی جانوروں کی ہڈیوں اور خنزیر کے بالوں کو استعمال کیا۔
1885
امریکی کمپنیوں نے دانتوں کے برش بڑے پیمانے پر تیار کرنا شروع کردیے۔
1938
نایلان کے دھاگوں سے تیار شدہ برش مارکیٹ میں متعارف ہوا۔ لوگوں نے اس برش کو زیادہ ترجیح دی کیونکہ وہ جانوروں کے بالوں سے زیادہ نرم اور زیادہ صحتمند تھے۔
1939
بجلی دے چلنے والا پہلا دانتوں کا برش سوئٹزرلینڈ میں ایجاد ہوا۔
1960 کی دہائی
امریکہ میں پہلا دانتوں کا برقی برش اسکویب کمپنی نے فروخت کیا۔ ایک سال بعد جنرل الیکٹرک پہلی کمپنی تھی جس نے ریچارج ایبل کورڈ لیس دانتوں کا برش فروخت کیا۔