حلیم عادل کیخلاف مقدمے کی سماعت19 اپریل تک ملتوی

121

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی سینٹرل جیل کے جوڈیشل کمپلیکس میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمے کی سماعت19 اپریل تک ملتوی کردی۔حلیم عادل شیخ، سمیر شیخ اور دیگر ملزمان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے جہاں تفتیشی افسر کی عدم حاضری کے باعث سماعت 19 اپریل تک ملتوی کردی گئی ۔آئندہ سماعت پر پراسیکیوشن ملزمان کے وکلا کو مقدمے کی نقول فراہم کرے گا۔تفتیشی افسر کی غیر حاضری پر حلیم عادل شیخ کے وکلا نے تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی۔ ملزمان کے و کیل کاکہنا تھا کہ پراسیکیوشن جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کررہاہے۔عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو پیش ہونے کا حکم دیا۔سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہناتھا کہ پی ایس 88 الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنے گیا تھا،راستے میں مجھ پر حملہ کیا گیا،میری سیکورٹی بھی واپس لے لی گئی ہے ، مجھ پر حملہ ہوا اور مجھ پر ہی مقدمہ درج کیا گیا،پیپلز پارٹی سیاسی مخالفین کے لیے پولیس کی معاونت سے اے ٹی اے قانون کو بطور ہتھیار استعمال کررہی ہے ، عوام کی خدمت کرنا میرا کام ہے،ہر دوسرے دن عدالت میں ہوتا ہوں،پولیس کا سسٹم تباہ ہوگیا ہے،پولیس کا ایس پی وہی لگتا ہے جو پیسے دیتا ہے ، آج سیاسی کارکن خطرے میں ہیں،این اے 249 کی نشست تحریک انصاف کی ہے،ٹافیاں بانٹنے والوں کو ملیا میٹ کریں گے،ایم کیو ایم سے اتحاد ہے لیکن جماعتی تشخص علیحدہ ہے۔