پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنزکا تعلیمی تعطل ختم کرنے کا مطالبہ

219

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں بلا جواز تعلیمی تعطل کو فی الفور ختم کیاجائے۔تمام سرکاری و نجی اساتذہ کی ہنگامی بنیادوں پر ویکسی نیشن کی جائے اور ان کو بھی فرنٹ لائن ورکر تصور کیا جائے۔کیمبرج انتظامیہ کو بھی مجبور کیا جائے کہ وہ اپنے امتحانات کا شیڈول آگے بڑھائیں،سیاسی و سماجی تقاریب پر پابندی اور تعلیم کو ترجیح دی جائے اورتعلیم کو بند کر کے ہم کو بند گلی میں نہ دھکیلا جائے،بصورت دیگر پورے سندھ میں بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید طارق شاہ (آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن،سندھ) ، سید شہزاد اختر (پیک پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن،سندھ)، حیدر علی (آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن)، دانش الزمان (پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن)، ڈاکٹر نجیب میمن (پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن حیدرآباد)، محمد حنیف جدون (الائنس آف پرائیویٹ اسکولز سندھ،) محمد آصف (ھیپی پیلس اسکولنگ)، فیض احمد فیض (نافع)، محمد اختر آرائیں (آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن سندھ چیپٹر)، ناصر زیدی (پاکستان اکیڈمک کنسورشیم)، منور حمید (کراچی پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن)، محمد معراج صدیقی(آرگنائزیشن آف پرائیویٹ اسکولز)، جہانزیب حسین (فرینڈز پرائیویٹ اسکولز) اور میڈم شہناز الہدیٰ(یونائیڈ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن) اورچودھری فضل الحق( چیئرمین حدید ڈسٹرکٹ ملیر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن) نے کہا کہ عالمی سطح پر یہ بات تسلیم کی گئی ہے کہ سب سے زیادہ نقصان تعلیم کا ہوا ہے۔پاکستان جیسے کم ترقی یافتہ ملک میں تعلیمی نقصانات کی شدت ہر عام و خاص محسوس کر سکتا ہے۔ورلڈ بینک کے مطابق کووڈ19کے بعد پاکستان میں 10 لاکھ بچے اسکولوں میں واپس نہیں آسکے۔