نقطہ نظر

296

خدا پر کامل یقین رکھیں
اکثر لوگوں کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ ’’اللہ ہماری نہیں سنتا‘‘ کبھی غور نہیں کیا کہ ایک مومن مسلمان کی زبان سے یہ لفظ کیسے ادا ہو سکتا ہے یا تو وہ اللہ پر یقین نہیں رکھتا یا پھر وہ اللہ کی ذات وصفات ناواقف ہے ورنہ وہ کبھی ایسی بات زبان سے نکالنا تو دور کی بات اپنے ذہن کے کسی گوشے میں بھی تصور نہ کرتا۔ درحقیقت ہم نادان اور ناسمجھ ہوتے ہیں جو خود ہی اندازے لگا کر اپنی عقل کے دروازے بند کرلیتے ہیں اور خودساختہ سوچوں میں گھر کر اپنے ربّ کے ناشکرے بن کر مایوسی کے اندھیروں میں بھٹکتے رہتے ہیں ورنہ جب ایک ماں اپنی زندگی کی ایک ایک سانس صرف اسی فکر میں گزرتی ہے کہ اپنی اولاد کو دنیا کی ہر نعمت اور خوشی کیسے اس کے قدموں پر نچھاور کردے اور وہ اپنی استطاعت سے بڑھ کر کوشش کرتی ہے
لیکن جب اس کا بچہ ناسمجھی میں آگ کو روشنی سمجھ کر اس کی طرف لپکتا ہے تو وہ اکثر دھکا دے کر اسے اس آگ سے دور کرتی ہے تو اس کا مقصد یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ اپنے بچے کو تکلیف پہنچانا چاہتی ہے بلکہ وہ اس تکلیف سے بچاتی ہے، تو انسان یہ کیسے سوچ سکتا ہے کہ وہ اللہ جو ہمیں ہماری ماں سے 70 گنا زیادہ چاہتا ہے وہ کیسے اپنے بندوں کو نظر انداز کر سکتا ہے، یقینا وہ بہتر جانتا ہے کہ اس کے لیے کیا بہتر ہے اور کیا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ مایوسی صرف شیطان کا شیوہ ہے جو اللہ سے دور کرنے کے بہانے ڈھونڈتا ہے اور وہ انسان کی کمزوریوں کو نشانہ بنا کر اپنا وار کرتا ہے اور ہم کو اللہ سے اپنی محبت کا ثبوت صبر واستقامت کے مظاہرہ کرتے ہوئے شیطان کے ہر حربے کو ناکام بنا دینا چاہیے۔
کوثر اشفاق