اسٹریٹ کرائم پر قابوپانے میں مشکلات کا سامنا ہے،ڈی آئی جی ایسٹ

328
کاٹی کے صدر سلیم الزماں ڈی آئی جی ایسٹ سندھ پولیس ثاقب اسماعیل میمن کو شیلڈ پیش کر رہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ڈی آئی جی ایسٹ سندھ پولیس ثاقب اسماعیل میمن نے کہا ہے کہ پولیس فورس کی کم تعداد کے باعث اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے، دستیاب وسائل کے ساتھ انویسٹی گیشن کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ بات انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر کاٹی کے صدر سلیم الزماں، چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان دانش خان، مسعود نقی، جوہر قندھاری، فرحان الرحمٰن اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ اجلاس میں ایس ایس پی کورنگی فیصل عبداللہ چاچڑ، ایس ایس پی ٹریفک لطیف احمد صدیقی، ایس پی لانڈھی شاہنواز چاچڑ، ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا خوشنود جاوید اور پولیس کے دیگر افسران اور صنعتکار بھی موجود تھے۔ کاٹی کے صدر سلیم الزماں کا کہنا تھا کہ کاٹی نے ہمیشہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ موثر کوآرڈینیشن بنا کر کام کیا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں امن و امان کی صورت حال بہتر ہے تاہم اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے متعلق تشویش پائی جاتی ہے۔ زبیر چھایا کا کہنا تھا کہ کراچی میں انویسٹی گیشن اور آپریشن کے شعبے کو الگ کرنے کا تجربہ کارگر نہیں رہا اسے دوبارہ یکجا کردینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بعض ملک دشمن عناصر عالمی سطح پر پاکستان کا امیج خراب کرنے اور جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے محروم کرنے کے لیے مکروہ سازشوں میں مصروف ہیں ان کا مقابلہ کرنے کے لیے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان کے سربراہ دانش خان نے کہا کہ کراچی کو سیف سٹی پراجیکٹ کی اشد ضرورت ہے، پولیسنگ کو بہتر کرنے کے لیے نفری میں اضافے کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی بڑھانا ہوگا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی ایسٹ ثاقب اسماعیل میمن کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کے بڑھتے ہوئے چیلنج کا ادراک ہے تاہم نفری کم ہونے کے باعث اس کے مقابلے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں دستیاب وسائل کے ساتھ انویسٹی گیشن کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔