بلدیہ عظمیٰ کراچی میں عدالتی احکامات کے برخلاف افسران کی تعیناتیاں معمول بن گئیں

414

کراچی(اسٹاف رپورٹر): بلدیاتی اداروں میں نااہل من پسند افسران کی تعیناتیوں سے اداروں میں انتظامی بحران جبکہ شہرمیں بلدیاتی مسائل میں اضافہ کردیا ہے، عباسی شہید اسپتال کے ڈی ایم ایس ٹیچنگ کا عہدہ من پسند لیڈی ڈاکٹر کو نواز دیا گیا۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت ضلعی بلدیات کے اہم محکموں میں عدالتی احکامات کے برخلاف اوپی ایس افسران کی تعیناتیوں کے باعث بدعنوانیوں میں اضافے کے ساتھ عدالتی احکامات کی خلاف ورزیاں معمول بن چکی ہیں، کے ایم سی کے اہم عہدوں کی چہیتے افسران میں بندر بانٹ کے بعد ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد نے قوائد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آر ایم کیڈر ڈاکٹر کو ڈی ایم ایس تعینات کردیا، حنا خانزادہ کی تعیناتی پر عباسی شہید اسپتال کے سینئر ڈاکٹرز کا شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر حکامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق منتخب بلدیاتی نمائندوں کی مدت پوری ہونے کے بعد سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو بہتر بنانے اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے بجائے کے ایم سی سمیت ضلعی بلدیات کو ایڈمنسٹریٹرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے حکومت سندھ کی عدم دلچسپی کا فائدہ اُٹھا کر ایڈ منسٹریٹر کے ایم سی سمیت ضلعی بلدیات کے ایڈمنسٹریٹر جن کے پاس ڈپٹی کمشنرز کے عہدوں کا چارج بھی ہے نے بلدیاتی اداروں کے اہم اور پرکش آمدنی والے محکموں میں عدالتی احکامات کے برخلاف معاملات طے کرکے نااہل من پسند افسران تعینات کر دیئے ہیں جس کے باعث ایک جانب بلدیاتی اداروں کے مالی اور انتظامی بحران میں اضافہ ہوتا جارہا ہے بلکہ شہر میں بلدیاتی مسائل بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اہم ترین عہدے جن میں ڈائریکٹر لینڈ، ڈائریکٹر اسٹیٹ، سینئر ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی، ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی،سینئر ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ اور سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورس مینجمنٹ پر من پسند، متنازع شخصیت اور سنگین الزمات کی زد میں رہنے والے افسران کی تعیناتیوں کے باعث کے ایم سی میں سنگین انتظامی بحران پیدا ہوگیا ہے ایڈمنسٹریٹر کی اقرباءپروری کے باعث کے ایم سی افسران دو گروپس میں تقسیم ہوگئے ہیں جبکہ مذکورہ افسران کی تعیناتیوں کے باعث کے ایم سی میں بدعنوانیوں میں اضافے کے خدشے کے ساتھ ادارے کی املاک کو بھی شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہچہیتے افسران کیپرکشش آمدنی والے عہدوں پر تعیناتیوں کے بعدافسران کے درمیان محاز آرائی شروع ہوگئی ہے سینئر افسران نااہل اوپی ایس افسران کے ماتحت کام کرنے سے گریزاں نظر آتے ہیں جبکہ بعض افسران کی جانب سے اینٹی کرپشن اور نیب کو افسران کی بدعنوانیوں کے حوالے سے شکایات بھی بھیجی جارہی ہیں۔

سندھ حکومت کے انتہائی متنازع افسر سابق ایڈیشنل کمشنر ضلع وسطی امتاز ابڑو کی سینئرڈائریکٹر اسٹیٹ تعیناتی پر کے ایم سی افسران کی جانب سے خدشات کا اظہار بھی کیا جارہا ہے افسران کا کہنا ہے کہ امتیاز ابڑو کا ماضی سنگین الزامات سے بھرا ہوا ہے اس کے باوجود ایک سے زائد اہم عہدے امتاز ابڑو کو دینے سے ایڈ منسٹریٹر کی بدنیتی کا کھلا ثبوت ہے۔

ذرائع کا مزید کہا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر نے امتیاز ابڑو کا راستہ صاف کرنے کے لئے رضا عباس کوپروجیکٹ دائریکٹر ٹرمینل کے عہدے سے فارغ کردیا ہے جس کے ٹرمینل کی 1200سے زائد دوکانوں کے الاٹمنٹ میں ردو بدل کا شدید خدشہ پیدا ہوگیا ہے یاد رہے دو ہفتوں قبل ایڈمنسٹریٹر کی نااہلی کے باعث کے ایم سی کو چارجڈ پارکنگ کی نیلامی میں ناکامی اٹھانا پڑچکی ہے جبکہ بدعنوان افسران کی تعیناتیوں کے بعد کے ایم سی میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔