قبرص مہاجرین کا بوجھ سہارنے کے قابل نہیں رہا

390

قبرص کے ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ سیاسی پناہ کے متلاشی اور تارکین وطن  کی رہائش کے لئے ملک میں وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔ ہمیں یورپی یونین کے شراکت داروں کی مدد کی ضرورت ہے ۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق قبرص میں پچھلے چار سالوں میں تارکین وطن کی آمد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انسانی حقوق تناظیم نے قبرص سے تارکین وطن کو سمندر میں واپس دھکیلنے کی اطلاعات کی تحقیقات کرنے کو کہا جو کہ بین الاقوامی سطح پر غیر قانونی اقدام ہے تاہم قبرص نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

حکومت کے ترجمان وکٹر پاپاڈوپلوس نے ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ قبرص اب مزید تارکین وطن مہاجرین کا بوجھ سہار نہیں سکتا۔ اس سے ملک کی جغرافیائی تہذیب کو بھی خطرہ لاحق ہے۔

حکام کے مطابق تارکین وطن مہاجرین قبرص کی مجموعی آبادی کے 4 فیصد تک پہنچ چکے ہیں۔