قبرص کے ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ سیاسی پناہ کے متلاشی اور تارکین وطن کی رہائش کے لئے ملک میں وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔ ہمیں یورپی یونین کے شراکت داروں کی مدد کی ضرورت ہے ۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق قبرص میں پچھلے چار سالوں میں تارکین وطن کی آمد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انسانی حقوق تناظیم نے قبرص سے تارکین وطن کو سمندر میں واپس دھکیلنے کی اطلاعات کی تحقیقات کرنے کو کہا جو کہ بین الاقوامی سطح پر غیر قانونی اقدام ہے تاہم قبرص نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
حکومت کے ترجمان وکٹر پاپاڈوپلوس نے ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ قبرص اب مزید تارکین وطن مہاجرین کا بوجھ سہار نہیں سکتا۔ اس سے ملک کی جغرافیائی تہذیب کو بھی خطرہ لاحق ہے۔
حکام کے مطابق تارکین وطن مہاجرین قبرص کی مجموعی آبادی کے 4 فیصد تک پہنچ چکے ہیں۔