بحریہ ٹاون کے مکینوں نے ٹول پلازہ کو کراچی کی حدود کے اختتام پر منتقل کرنے کا مطالبہ کردیا

365

کراچی(اسٹاف رپورٹر) بحریہ ٹاون کے مکینوں نے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کے باوجود بحریہ ٹاون کے مکینوں سے ایم نائن موٹر وے کے ٹول پلازہ پر ٹول ٹیکس وصول کیا جارہا ہے جب کہ ٹول پر لگنے والی طویل قطاروں کی وجہ سے بحریہ ٹاون آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

بحریہ ٹاون کے مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹول پلازہ کو کراچی کی حدود کے اختتام پر منتقل کیا جائے بصورت دیگر بحریہ ٹاون کے مکین موٹروے پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔

گزشتہ روزکراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بحریہ ٹاون ریذیڈنٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور مکینوں کے نمائندوں راحیل ہارون، بلال طالب، محمد اویس، سعدیہ امبرین اور مجیبہ حیدر نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے اسٹے آرڈر کے باوجود بحریہ ٹاون کے رہائشیوں کو مختلف طریقوں سے پریشان کیاجارہا ہے۔

ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود ٹول وصول کیا جارہا ہے اور بحریہ ٹاون کے رہائشیوں کو تین قطاروں تک محدود کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ طویل قطاروں کی وجہ سے اسکول کالج دفاتر اور کام کاج پر جانے والوں کو تاخیر کا سامنا ہے، ایمرجنسی امتحانات اور اہم اجلاس میں وقت پر پہنچنا ناممکن ہو گیا۔

رہائشیوں کے ساتھ اسکول بسوں اور بحریہ ٹاون کی بسوں میں آنے والے ورکرز سے بھی ٹیکس لیا جا رہا ہے،ٹیکس وصولی کی وجہ سے تعمیراتی کام بھی متاثر ہورہے ہیں۔شہر کی آبادی بحریہ ٹاون سے آگے تک جاچکی،شہر کاماسٹر پلان 70برس پرانا ہے۔

چیئرمین بحریہ ٹاون ریذیڈنٹس ایسوی ایشن راحیل ہارون نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود رہائشیوں کو تنگ کیا جارہا ہے۔ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین اور دیگر رہائشیوں نے کہا کہ ہرگاڑی سے بھتہ لیا جارہا ہے۔ ہم شہر کے باہر نہیں شہر میں رہتے ہیں۔