ملک لوٹنے والوں کے ساتھ سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، وزیراعظم کا نئے الیکشنز کا اشارہ

266
وزیراعظم نے منحرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم اقتدار کے لیے نہیں، نظام کی تبدیلی کے لیے آئے ہیں، ملک کو لوٹنے والوں کے ساتھ سمجھوتہ کرکے نہیں چل سکت، نئے انتخابات سمیت تمام آپشنز مدنظر رکھنا پڑیں گے۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کورکمیٹی اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورت حال، سینیٹ انتخابات اور پارٹی تنظیمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلی پنجاب اور خیبرپختونخوا، وفاقی وزرا اور پارٹی رہنما شریک ہوئے۔ اجلاس میں سیاسی و معاشی صورت حال اور چیئرمین سینیٹ انتخاب سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اپوزیشن کے لانگ مارچ کے پیش نظر حکومتی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں عامر کیانی اور سیف اللہ نیازی نے ملک بھر میں پارٹی تنظیمی امور پر بریفنگ دی، وزیراعظم نے ملک میں پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کردی۔ کور کمیٹی نے وفاق اور صوبوں میں گورنننس پر تحفظات کا اظہار کیا اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے حکومتی رہنماؤں کو متحرک رہنے کی ہدایت کی، وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم لانگ مارچ کا مقصد عوامی مفاد نہیں این آر او کا حصول ہے، نہ پہلے دباؤ قبول کیا اور نہ آئندہ کسی دباؤ میں آؤں گا، اپوزیشن احتجاج کی سیاست کے ذریعے ملک میں افرا تفری پیدا کرنا چاہتی ہے، اڑھائی سال میں بہت محنت کی اور مشکل سے معیشت کو سنبھالا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں میدان چھوڑ کر بھاگنے والوں میں سے نہیں ہوں، یاد رکھیں ہم اقتدار کے لیے نہیں نظام کی تبدیلی کے لیے آئے ہیں، ہم ملک کو لوٹنے والوں کے ساتھ سمجھوتہ کرکے نہیں چل سکتے، ہمیں نئے انتخابات سمیت تمام آپشنز مدنظر رکھنا پڑیں گے، ہمیں عوامی حمایت حاصل ہے کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات سے واضح ہوگیا ہم کس طرح اخلاقی تنزلی کا شکار ہیں۔

کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے اپنے ٹویٹس کی باتیں دہراتے ہوئے کہا کہ ریاستیں اخلاقی اقدار کھو دیں تو طاقتورمجرموں کے ساتھ این آراو جیسے معاہدوں کا سہارا لیا جاتا ہے، ایسی ریاستیں انصاف فراہم نہیں کرسکتیں۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کچھ بھی کرلے این آر او نہیں ملے گا، اتحادیوں کے تحفظات سے آگاہ ہوں، انہیں مایوس نہیں کریں گے۔