سید عطا اللہ شاہ بخاریؒ نے پاکستان کو قادیانی اسٹیٹ بننے سے بچا یا تھا

170

لاہور (نمائندہ جسارت) مجلس احراراسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام شہدائے ختم نبوت کانفرنس اور قائد احرار سید عطا المہیمن بخاری کے حوالے سے تعزیتی ریفرنس کے مقررین نے کہا ہے کہ 1953ء میں جب قادیانی پاکستان کے اقتدار پر غلبہ حاصل کرنے کا اعلان کر چکے تھے تب امیر شریعت سید عطا اللہ شاہ بخاری نے تمام مکاتب فکر کو کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کے مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کرکے پاکستان کو قادیانی اسٹیٹ بننے سے بچا لیا تھا اوردس ہزار نہتے مسلمانوں نے اپنا خون دے کر ارتداد و زندقہ کا راستہ روکا اور آخر کار سات ستمبر 1974ء کو پارلیمنٹ کے فلور پر لاہور ی و قادیانی مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیاگیا جبکہ قوانین تحفظ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے تقاضے پورے نہیں کیے جا رہے ۔مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر سید محمد کفیل بخاری کی صدارت میں سالانہ کانفرنس سے جامعہ اشرفیہ کے مہتمم مولاناحافظ فضل الرحیم اشرفی ،پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی،مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ، مولانا عبدالرؤف ملک، جماعت اہلحدیث کے امیر مولانا عبدالغفار روپڑی ،مولاناعبدالوحید اشرفی ، قاری محمد یوسف احرار ،علامہ ممتاز اعوان ،مولانا عمر فاروق ،قاری احتشام اورمولانا انیس الرحمن و دیگر نے شرکت و خطاب کیا ۔مولانا فضل الرحیم اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت پیر جی سید عطاالمہیمن بخاری کا ہمارے ساتھ قلبی تعلق تھا اور ان کی دینی خدمات کا زندہ کردار ہماری تاریخ کا روشن باب ہے۔پیر جی اس وقت جنت کی بہاریں لوٹ رہیں ہوںگے۔ انہوں نے کہاکہ 1440سال کے دورا ن قادیانیت سے بڑا فتنہ پیدا نہیں ہو ا مولانا زاہد الراشدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوش نصیبی اور اعزاز کی بات ہے کہ1929ء میں سید عطا اللہ شاہ بخاریؒ کی قیادت میں بننے والی مجلس احرار اسلام کا سرخ پرچم اور سرخ قمیض آج تیسری نسل میں منتقل ہو چکی ہے، ان کے مشن کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنا ان کے لیے صدقہ جاریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اور دینی قوتوں کو خطرناک اور زیرو پوائنٹ پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان ہمارے لیے غنیمت ہے جو تمام مکاتب فکر کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے۔سید محمد کفیل بخاری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ شہدائے تحریک ختم نبوت کی منزل اور قائد احرار سید عطا المہیمن بخاری اور ہماری منزل ایک ہی ہے اور وہ ملک میں دینی نظام کا نفاذ ہے۔مولانا عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ حضرت پیر جی سید عطاالمہیمن بخاری نے اپنے والد حضرت امیر شریعت سید عطااللہ شاہ بخاری کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تحریک ختم نبوت کے لیے مشکلات برداشت کیں اور قربانیاں دی جس کی بنیاد صحابہ کرامؓ نے رکھی تھی ۔انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر ہمیشہ تحریک ختم نبوت کے پلیٹ فارم پر ایک تھے ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔