مقبوضہ کشمیر میں روہنگیا مہاجرین کیخلاف کارروائی

176

سرینگر (انٹرنیشنل ڈیسک) مقبوضہ جموں اور کشمیر میں قابض بھارتی حکام نے 168 روہنگیا پناہ گزینوں کو حراست میں لے کر حراستی مرکز میں منتقل کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق بھارتی پولیس نے بتایا ہے کہ خطے میں مقیم ہزاروں مہاجرین کی ملک بدری کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔انسپکٹر جنرل مکیش سنگھ نے بتایا کہ وادی کے محکمہ داخلہ کی ہدایت کے بعد جموں کے جنوبی شہر میں رہنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی شناخت کا عمل شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں تقریباً 5 ہزار روہنگیا مسلمانوں نے مقبوضہ کشمیر میں پناہ لی ہے۔مکیش سنگھ نے کہا کہ یہ سب غیر قانونی طور پر یہاں رہ رہے ہیں اور ہم نے ان کی شناخت کا عمل شروع کردیا ہے اور انہیں آخرکار اپنے ملک بھیج دیا جائے گا۔ہفتے کے روز سے ہی حکام نے سیکڑوں روہنگیا پناہ گزینوں کو جموں کے ایک اسٹیڈیم میں طلب کیا، جہاں ان کی ذاتی تفصیلات اور بائیو میٹرکس لے کر کورونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا۔بھارتی افسر نے بتایا کہ شہر کے نواح میں ایک جیل کو حراستی مرکز میں تبدیل کردیا گیا ہے، جہاں کم از کم 168 روہنگیا مسلمانوں کو منتقل کیا گیا ہے۔تاہم مہاجرین کو آگاہ نہیں کیا گیا کہ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 40 ہزار روہنگیا افراد بھارت اور مقبوضہ کشمیر کے کچھ حصوں میں پناہ لے چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے پاس 15 ہزار سے کم رجسٹرڈ ہیں۔ اکثر حیدرآباد اور دہلی سمیت بڑے شہروں میں مقیم ہیں۔