قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

417

اْس دن جبکہ تم مومن مردوں اور عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کا نور اْن کے آگے آگے اور ان کے دائیں جانب دوڑ رہا ہوگا (ان سے کہا جائے گا کہ) ’’آج بشارت ہے تمہارے لیے‘‘ جنتیں ہونگی جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہونگی، جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے یہی ہے بڑی کامیابی۔ اْس روز منافق مردوں اور عورتوں کا حال یہ ہوگا کہ وہ مومنوں سے کہیں گے ذرا ہماری طرف دیکھو تاکہ ہم تمہارے نور سے کچھ فائدہ اٹھائیں، مگر ان سے کہا جائے گا پیچھے ہٹ جاؤ، اپنا نور کہیں اور تلاش کرو پھر ان کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا اْس دروازے کے اندر رحمت ہوگی اور باہر عذاب۔ (سورۃ الحدید:12تا13)
ایک شخص کو جہنم میں پھینکا جائے گا اس کی انتڑیاں باہر نکل آئیں گی وہ اس طرح چکر لگانے لگے گا جیسے گدھا چکی پر گھومتا ہے جہنمی اس کے گرد جمع ہوکر کہیں گے اے فلاں تمہاری یہ حالت کیوں؟ کیا تم وہی نہیں ہو جو ہمیں اچھے کاموں کا حکم کرتے اور برے کاموں سے منع کرتے تھے؟وہ کہے گا ہاں، میں تمہیں تو اچھے کاموں کا حکم دیتا مگر خود عمل نہ کرتا اور برے کاموں سے منع کرتا تھا مگر میں خود وہ کیا کرتا تھا۔
(بخاری)