باس کی حیثیت سے عورت مردوں کیلئے ناقابل برداشت ہے،اراکین سندھ اسمبلی

235

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اراکین سندھ اسمبلی نصرت بانو سحر عباسی اور تنزیلہ ُام حبیبہ نے معاشرے کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے کیونکہ کام کرنے والی خواتین اب بھی اعلیٰ عہدوں پر قابل قبول نہیں ہیں اور انہیں مردانہ غلبہ رکھنے والے معاشرے میں معاملات سے نمٹنے میں بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ باس کی حیثیت سے ایک عورت اب بھی بہت سارے مردوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اراکین سندھ اسمبلی نے کہاکہ ایسی محنت کش خواتین جواپنے گھروں اور کام کی جگہ دونوں پر واقعی جدوجہد کر رہی ہیں انہیں مناسب عزت او مساوی حقوق دیے جائیں تاکہ ایک بہتر معاشرہ تشکیل پاسکے۔ انہوں نے زبیر موتی والا کے مشورے کو سراہتے ہوئے خواتین تاجروں کو بھی اہداف کا تعین کرنے اور پورے سال کی اپنی کامیابیوں کو اس خاص دن پر اجاگر کرنے پر زور دیا۔تقریب میں ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر ڈاکٹر سیمی جمالی، سی ای او انڈس اسپتال ڈاکٹر عبدالباری خان، ڈپٹی جنرل منیجر انڈس اسپتال ڈاکٹر فرح باری، چیئرمین بزنس مین گروپ وسابق صدر کے سی سی آئی زبیر موتی والا، جنرل سکرٹری بی ایم جی اے کیو خلیل، صدر کے سی سی آئی شارق وہرہ، سینئر نائب صدر ثاقب گڈلک، نائب صدر شمس الاسلام خان، کے سی سی آئی کی خواتین انٹرپرینورز سب کمیٹی کی چیئرپرسن درشہوار نثار، پروفیسر ڈاکٹر ساجدہ پروین، سابق صدور کے سی سی آئی اور خواتین تاجروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔