لاپتہ 14 بچوں کی فوری بازیابی کا حکم ، جسٹس نعمت اللّٰہ

326

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ بچوں کی عدم بازیابی پر پولیس حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کئی برسوں سے لاپتہ 14 بچوں کی فوری بازیابی کا حکم دے دیا اور 13 اپریل کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق لاپتہ بچوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کی جبکہ سماعت کے دوران عدالت نے بچوں کی بازیابی سے متعلق پولیس کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے کئی برسوں سے لاپتہ 14 بچوں کی فوری بازیابی کا حکم دیا ہے جبکہ جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے ریمارکس میں کہا کہ پولیس کی کارکردگی غیر موثر نظر آتی ہے۔

جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو کا کہناتھا کہ لاپتہ بچوں کو اگر کسی منظم گروہ نے اغوا کیا ہے تو فوری کارروائی کی جائے ، عدالت نے استفسار کیا کہ کراچی سے لاپتہ ہونے والی بچی ندا کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ؟

دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ندا کے اغواء میں ملوث مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ملزم کے بچی کے اغوا میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ دیگر بچوں کو بازیاب کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ جس پر ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے نے جواب دیا کہ 36 بچے لاپتہ تھے زیادہ تر بازیاب کر لیے ہیں جبکہ 14 بچے اب بھی باقی ہیں اور  دو مزید بچوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور ان کے ڈی این اے کرانے ہیں۔

واضح رہے  دوران سماعت عدالت میں ایک خاتون نے کہا کہ میرا بچہ 3 سال سے لاپتہ ہے ، پولیس کچھ نہیں کر رہی ، جس پر  جسٹس نعمت اللّٰہ نے کہا کہ ہم آپ کو سننے کے لیے بیٹھے ہیں اور آپ کو سنیں گے۔

خیال رہے جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے پولیس اور دیگر اداروں کو فوری اقدامات کا حکم دیتے ہوئے 13 اپریل کو پیش رفت سمیت بازیاب بچوں کی مکمل  رپورٹ طلب کرلی ہے۔