قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

363

آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ زمین اور آسمانوں کی میراث اللہ ہی کے لیے ہے تم میں سے جو لوگ فتح کے بعد خرچ اور جہاد کریں گے وہ کبھی اْن لوگوں کے برابر نہیں ہو سکتے جنہوں نے فتح سے پہلے خرچ اور جہاد کیا ہے اْن کا درجہ بعد میں خرچ اور جہاد کرنے والوں سے بڑھ کر ہے اگرچہ اللہ نے دونوں ہی سے اچھے وعدے فرمائے ہیں جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے با خبر ہے۔ کون ہے جو اللہ کو قرض دے؟ اچھا قرض، تاکہ اللہ اسے کئی گنا بڑھا کر واپس دے، اور اْس کے لیے بہترین اجر ہے۔ (سورۃ الحدید:10تا11)
سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’جب مسلمان یا مومن بندہ وضو کرتا ہے اور اپنا چہرہ دھوتا ہے تو اس کے چہرے سے پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ وہ تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں جو اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھ کر کیے تھے، پھر جب وہ اپنے ہاتھ دھوتا ہے۔ تو پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ اس کے وہ تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں جو اس کے ہاتھوں نے کیے تھے، پھر جب وہ اپنے پاؤں دھوتا ہے تو پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرے کے ساتھ اس کے وہ تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں جو اس کے پاؤں نے چل کر کیے تھے حتیٰ کہ وہ گناہوں سے پاک صاف ہوجاتا ہے‘‘۔ (مسلم)