علماء منبر و محراب کے ذریعے عوام کو متحد کریں، عنایت اللہ خان

229

پشاور (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی وممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ علماء منبر و محراب کے ذریعے عوام کو متحد کریں اور دفاع اسلام کے لیے ذہن سازی کریں ۔ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور منبر و محراب نے ہمیشہ دین کے تحفظ اور ملک کی سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے، یہ کردار آئندہ بھی جاری رہے گا اور علماء کرام اپنے اتحاد و یکجہتی سے دینی مدارس کے خلاف سازشوں اور ملک کو لبرل اور سیکولر بنانے کی کوششوں کو ہر گز کامیاب نہیں ہو نے دیں گے ۔علماء کرام تمام تر مسلکی اور فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اتحاد امت کی جدو جہد جاری رکھیں گے اور عوام الناس کی درست سمت رہنمائی کرتے رہیں گے۔ اس وقت 35 لاکھ سے زائد طلبہ مدارس میں پڑھ رہے ہیں، جس کے لیے تعلیم کے ساتھ ساتھ رہائش اور کھانے کا انتظام مدارس خود کرتے ہیں اور حکومت کی طرف سے کوئی فنڈ ز نہیں دیے جارہے، اس لیے ملک کے سب سے بڑے اور منظم این جی اوز دینی مدارس ہیں۔ مدارس کے یہی 35 لاکھ طلبہ دو قومی نظریے کے تحفظ کی ضمانت ہیں ۔ تعلیم کے شعبہ میں انقلاب کے دعویداروں نے تعلیمی بجٹ میں کمی کی اور مدارس کو ایک روپیہ تک نہیں دیا ۔ جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ دینی مدارس میں دینی علوم کے ساتھ ساتھ جدید علوم بھی پڑھائے جائیں ۔ وہ دارلعلوم تعلیم القرآن دیر خاص میں ختم بخاری اور دستار بندی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ تقریب سے صدر مرکز تحفظ ختم النبو ت مفتی امتیاز اور دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا۔ عنایت اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی اداروں سے فارغ التحصیل لاکھوں طلبہ و طالبات ملک کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کررہے ہیں، لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ ان اداروں کے مسائل کو اپنے مسائل سمجھے۔ انہوںنے کہاکہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور ملک کے جغرافیہ اور نظریہ کی حفاظت کے ضامن ہیں ۔ حکومت تعلیمی اداروں میں اسلامی علوم پڑھانے کا بندوبست کرے ۔ اسی طرح مدارس میں بھی جدید علوم پڑھائے جائیں ۔ ایک قوم ایک نصاب ہوناچاہیے اور نصاب کی تشکیل میں نظریہ پاکستان کی جھلک ہو۔