صومالیہ میں تباہ کن دھماکہ ،21 افراد جاں بحق،درجنوں زخمی

179
موغادیشو: حملے کا نشانہ بننے والا ریستوران ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے‘ زخمی شہری کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے

موغادیشو (انٹرنیشنل ڈیسک) صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ریستوران میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب ہونے والے کار بم دھماکے میں 21 افرد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق حکام نے شبہہ ظاہر کیا ہے کہ دہشت گردی کی کارروائی ایک خودکش بمبار کے ذریعے کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں متاثرہ عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی، جہاں سے درجنوں افراد کو نکالنے کے لیے امدادی ٹیمیں بھاری مشینری کے ساتھ کارروائی میں مصروف ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا، جب لوگ رات کا کھانا کھا رہے تھے اور ریستوران پوری طرح سے لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ دھماکا اتنا زوردار تھا کہ گونجنے کی آاوز شہر میں ہر جانب سنی گئی جب کہ قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، جن میں ایک مکمل تباہ ہو گئی۔ واضح رہے کہ لولو یمنی نامی اس ریستوران پر دہشت گردی کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ کھانے کی مناسبت سے یہ ریستوران ملازمین، حکومتی افراد اور سیکورٹی فورسز میں مقبول ہے۔ دوسری جانب حکام نے مبینہ خودکش حملے کی ذمے داری عسکریت پسند گروہ الشباب پر عائد کی ہے۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی الشباب کی جانب سے نیم خودمختار صوبے پنٹ لینڈ کے بندرگاہی شہر بوساسو کے ایک قید خانے پر حملے میں کم از کم 8 سیکورٹی اہل کار ہلاک ہوگئے تھے جب کہ پولیس کے مطابق کارروائی کے دوران مشتبہ دہشت گردوں سمیت کئی افراد جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ الشباب نے 400 قیدیوں کو آزاد کرانے کے دعوے کے ساتھ کارروائی کی ذمے داری قبول کی تھی۔ دریں اثنا عام انتخابات میں تاخیر کے خلاف اپوزیشن کے مظاہروں کے باعث موغادیشو میں سیکورٹی پہلے ہی سخت ہے، جہاں ہزاروں اہل کاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔