ایرانی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا اسرائیلی منصوبہ

184

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹس نے باور کرایا ہے کہ اسرائیلی فوج ایران کے جوہری ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے منصوبے کی تجدید کر رہی ہے اور فوج خود مختار انداز میں کام کرنے کے لیے تیار ہے ۔گینٹس نے یہ بات امریکی چینل فوکس نیوز کو ایک انٹرویو میں کہی۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ان کے ملک نے ایران کے اندر کئی اہداف کا تعین کر لیا ہے جن کو نشانہ بنانے کا مقصد جوہری بم کی تیاری کے حوالے سے تہران کی صلاحیت کو نقصان پہنچانا ہے ۔گینٹس کا مزید کہنا تھا کہ اگر دنیا انہیں جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روک لیتی ہے، تو یہ بہت اچھا اقدام ہو گا، تاہم اگر ایسا نہ ہوا تو پھر ہمیں خود مختار انداز میں کھڑا ہونا چاہیے اور ہم خود سے اپنا دفاع کریں گے۔اس موقع پر اسرائیلی وزیر دفاع نے باور کرایا کہ ایران نواز لبنانی حزب اللہ کے پاس لاکھوں میزائل ہیں۔گینٹس نے ایک نقشہ پیش کیا جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ان ٹھکانوں کا ہے، جہاں میزائل رکھے گئے ہیں۔ یہ مقامات اسرائیلی لبنانی سرحد پر شہری علاقوں کے درمیان واقع ہیں۔ گینٹس کا کہنا تھا کہ مذکورہ ٹھکانوں میں سے ہر ایک کو عملی اور انٹیلی جنس بنیاد پر جانچ لیا گیا ہے، اور اسرائیلی فوج لڑائی کے لیے تیار ہے ۔شام میں ایرانی اہداف پر حملوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع نے غالب گمان ظاہر کیا کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ دوسری جانب حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے ہم پرحملہ کیا تو صہیونی دشمن کو دن میں تارے دکھا دیں گے۔ حزب اللہ کے رہنما نے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹس کے بیان کے رد عمل میںیہ بیان دیا ہے۔