شام میں روسی بمباری ،35 شہری شہید و زخمی

237

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی اور روس کی ضمانت سے شام میں بشارالاسد کی فوج اور حزب اختلاف کی مزاحمتی جماعتوں کے درمیان طے پائی جنگ بندی کو سال مکمل ہونے پر روسی فوج نے وحشیانہ بم باری کردی۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق اور دیگر ذرائع کے مطابق روسی فوج نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب شام کے شمالی صوبے حلب میں ترحین اور حمران نامی علاقوں پر زمین سے زمین تک مار کرنے والے درجنوں میزائل داغے۔ ان حملوں کے نتیجے میں بچوں سمیت 5 شہری شہید اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔ روسی فوج نے ترحین میں قائم ایندھن کے ایک بازار کو نشانہ بنایا، جہاں درجنوں آئل ٹینکر کھڑے تھے، جن میں سے تقریباً 250جل کر تباہ ہوگئے۔ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ نشانہ بنائے گئیعلاقوں میں ٹینکروں کے پھٹنے سے زوردار دھماکے سنے گئے، جب کہ بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔ زخمیوں کو گرد و نواح کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا، جب کہ فائربریگیڈ نے انتھک کوششیں کرکے آگ پر قابو پایا۔ خیال رہے کہ شام میں بشارالاسد اور حزب اختلاف کے درمیان 11سال سے جاری اس لڑائی میں روس 2015ء سے اسدی فوج کی ہر ممکن مدد کررہا ہے، جب کہ شمال مغربی صوبے ادلب میں موجود مزاحمت کاروں کو ترکی کی حمایت حاصل ہے۔ دوسری جانب امریکا مقامی کردوں کی مدد کررہا ہے، تاکہ خطے میں اپنے مفادات کا تحفظ کرسکے۔ اس داخلی تنازع میں باہم جنگ اور غیرملکی افواج کے حملوں میں اب تک 5 لاکھ سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔