اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟

343

جب سے وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے تب سے لوگوں کے ذہنوں میں یہی سوال آرہا ہے کہ اعتماد کا ووٹ لیتے کس طرح ہیں؟

پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کا طریقہ کار یہ ہے کہ سب سے پہلے اراکین اسمبلی کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے ایوان میں 5 منٹ تک گھنٹی بجائی جاتی ہے۔ گھنٹی بجانے کے بعدلابی کی طرف جانے والے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں پھر کسی کوایوان میں آنے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔

اس کے بعد اسپیکر اسمبلی کے سامنے وزیراعظم پر اعتماد سے متعلق قرارداد پڑھی جاتی ہے۔ جو ارکان قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں وہ قطار میں داخلی راستے کی جانب جاتے ہیں۔ داخلی راستے پر ممبر کا ووٹ ریکارڈ کرنے کے لیے ٹیلرز یعنی اسمبلی اہلکار موجود ہوتے ہیں۔

ہر ممبر ٹیلر کی میز پر پہنچنے پر قواعد کے تحت الاٹ کردہ  ڈویژن نمبر پکارے گا۔ ٹیلر ممبر کا نام پکارتے ہوئے ڈویژن لسٹ سے اس کا نام کاٹ دے گا۔ ممبر کو رُک کر واضح طور پر اپنا نام سننا ہوگا تاکہ  ووٹ کو صحیح طرح سے ریکارڈ کیا جا سکے۔

اپنے ووٹ کے اندراج کے بعد ممبر پارلیمان کو لازمی طور پر چیمبر چھوڑنا ہوگا۔ ارکان کی واپسی اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک ایک بار پھر گھنٹیاں نہ بجیں۔ جب  اسپیکر کو معلوم ہو جائے گا  ارکان ووٹ درج کروا چکے تو اعلان کرے گا کہ ووٹنگ ختم ہوگئی۔

سیکریٹری قومی اسمبلی ڈویژن کی فہرستوں کو جمع کرے گا، درج ووٹوں کی گنتی کرے گا۔ سیکریٹری قومی اسمبلی نتیجہ اسپیکر کے سامنے پیش کرے گا۔ ارکان کوواپس بلانے کے لیےپھر سے دو منٹ تک گھنٹی بجے گی۔

ارکان کی واپسی کے بعد ا سپیکر نتائج کا اعلان کرے گا۔ اسپیکر صدر کو قرارداد منظور یا مسترد ہونے سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کرے گا۔ سیکریٹری کے لیے ضروری ہے کہ وہ نتائج کا نوٹی فکیشن گزٹ آف پاکستان میں شائع کروائے۔