اعتماد کا ووٹ: قومی اسمبلی کا غیر معمولی اجلاس شروع

239

سینیٹ الیکشن میں اسلام آباد کی نشست پر حکومتی امیدوار کو شکست کے بعد اعتماد کا ووٹ لینے وزیر اعظم عمران خان قومی اسمبلی کے غیر معمولی اجلاس میں پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن میں حکومتی امیدوار وزیر خزانہ حفیظ کو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے شکست دی جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزیر اعظم کو 171 ارکان کی حمایت درکار ہے۔ تحریک انصاف اور اس کے اتحادی ارکان کی تعداد 181 ہے۔ اپوزیشن اتحاد کے پاس 160ایم این ایز ہیں۔ن لیگ کے پاس 83اور پیپلزپارٹی کی55 سیٹیں ہیں۔ آزاد اراکین 4ہیں۔ متحدہ مجلس عمل کی 15اورقلیگ کے پاس 5سیٹیں ہیں۔متحدہ قومی موومنٹ کے7اورگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے3 ارکان ہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے پاس 1سیٹ ہے، عوامی نیشنل پارٹی1، بلوچستان نیشنل پارٹی 4، بلوچستان عوامی پارٹی 5 اور جمہوری وطن پارٹی کے پاس قومی اسمبلی میں 1سیٹ ہے۔

تحریک انصاف کو امید ہے کہ 179ارکان وزیر اعظم پر اعتماد کا اظہار کریں گے۔ اس سلسلے میں تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں اور پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔

دوسری جانب پی ڈی ایم نے آج قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اپوزیشن کا کوئی بھی رکن آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ  اپوزیشن کی عدم شرکت کے بعد اس اجلاس کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں،عمران خان اپنی پارٹی کے ارکان کو بکائو مال کہہ رہے ہیں ، آج وہ اعتماد ان ارکان سے بھی لیں گے ،صدر مملکت نے اجلاس بلانے کے لیے یہی لکھا ہے کہ اکثریت کا اعتمادکھوچکے ہیں ، عمران خان نے جس لب ولہجے میں قوم سے خطاب کیا اس سے شکست جھلک رہی ہے۔