اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کے طرز حکمران کو جھٹکا دیدیا، لیاقت بلوچ

126

لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کے یکطرفہ طرز حکمرانی کو دھکا اور جھٹکا دے دیا۔ وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عمران خان ڈھائی سال کی نااہلی ناکامی اور عوام کو پریشان کر دینے والے دور اقتدار کے بوجھ سے گر چکے ہیں۔ پرجوش اور جارحانہ طرز بیان، نااہلی، تکبر، غرور اور ناکامی کا علاج نہیں ہو سکتا۔ عمران خان اپنی پارٹی، اتحادیوں اور عوام میں عملاً اپنا اعتماد اور ساکھ کھو چکے ہیں، حکومت کے لیے اعتماد کا ووٹ کوئی اہمیت نہیں رکھتا، آئینی بنیاد پر عدم اعتماد ہی فیصلہ کن ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کے یکطرفہ طرز حکمرانی کو دھکا اور جھٹکا دے دیا ہے۔ مصنوعی سہارے ازسر نو اکثریت برقرار تو رکھ سکتے ہیں لیکن آئندہ ڈھائی سال کی مدت ملک اور عوام کے لیے عذاب بن جائے گی،حکومت کے پاس اب ایک ہی آپشن ہے کہ آئین پر عملدرآمد کے لیے قومی اتفاق رائے پیدا کیا، با اختیار بلدیاتی نظام نافذ کیا جائے۔انتخابی اصلاحات کے لیے قومی ڈائیلاگ اور عوام سے نئے مینڈیٹ کے لیے عام انتخابات کی تاریخ پر اتفاق کر لیا جائے وگرنہ کمزور حکومت، اپوزیشن کا دباؤ اسٹیٹس کو اور اسٹیبلشمنٹ کو اور زیادہ طاقتور بنا دے گا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران خان سرکار کا سب سے بڑا بلنڈر مسئلہ کشمیر سے انحراف اور مدینے جیسی ریاست کے قیام سے بغاوت ہے، حکومتی جرم پائیدار حکومت کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئے ہیں۔ ریاستی نظام چلانے کے لیے فوجی بالا دستی اور انجینئرڈ سیاسی نظام ناکام ہو گیا ہے۔ جماعت اسلامی ملک کی منظم، عوام کی ہمدرد اور آئینی جمہوری جدوجہد کرنے والی عوامی طاقت ہے۔ ماضی کے تمام سیاسی انتخابی تجربات کی روشنی میں جماعت اسلامی بلا امتیاز عوام میں سے اہل، دیانتدار، نیک نام، مؤثر افراد کو متحد کر کے بحرانوں کا خاتمہ کرے گی۔