حوثیوں کا جدہ میں تیل تنصیب پر میزائل حملہ

130

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں ارامکو کمپنی کی تیل تنصیبات کو میزائل سے نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ حوثی ملیشیا کے ترجمان بریگیڈیر جنرل یحییٰ ساری نے جمعرات کے روز ایک ٹوئٹ میں کہا کہ باغیوں نے ارامکو کی تیل تنصیب کو نئی قسم کی القدس 2 کروز میزائل سے نشانہ بنا یا۔ انہوں نے ایک سیٹلائٹ تصویر بھی جاری کی، جو شمالی جدہ میں ارامکو کی تیل تنصیبات سے مشابہ ہے۔ یہاں ٹینکوں میں تیل ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اس سے قبل گزشتہ نومبر میں بھی اسی تنصیب کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ سعودی عرب کی زیرقیادت فوجی اتحاد نے بعد میں تسلیم کیا تھا کہ اس پلانٹ کے ایک حصے کو آگ لگ گئی تھی۔ یہ پلانٹ جدہ کے شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے کے جنوب مشرق کے قریب واقع ہے۔ مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کی زیارت کے لیے آنے والے زائرین اسی ہوائی اڈے کا استعمال کرتے ہیں۔ طیاروں کی آمد و رفت پر نگاہ رکھنے والی ویب سائٹ فلائٹ راڈار 24 ڈاٹ کام کے مطابق جدہ ہوائی اڈے کے لیے آنے والی تمام پروازوں کو جمعرات کے روز دوسرے شہروں کی طرف موڑ دیا گیا، لیکن اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ جدہ میں واقع امریکی قونصل خانے نے ارامکو تیل تنصیبات پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی شہریوں کے لیے انتباہ جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ وہ کسی ہلاکت سے واقف نہیں ہے، تاہم امریکی شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کسی حملے کی صورت میں فوری احتیاطی تدابیر کا جائزہ لیں۔ حوثیوں نے حالیہ دنوں میں سعودی شہروں پر سرحد پار سے ڈرون اور میزائل حملے تیز کر دیے ہیں۔ ان حملوں میں بالعموم سعودی عرب کے جنوبی علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سعودی اتحادی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے بیشتر حملوں کو نا کام بنا دیا۔ اس تصادم کو سعودی عرب اور ایران کے مابین خطے میں بالواسطہ جنگ کے طور پر دیکھا جا تا ہے۔ تاہم حوثی ایران کے اشارے پر کام کرنے کے الزام کو مسترد کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی لڑائی بدعنوان نظام کے خلاف ہے۔ یمن میں جنگ کا آغاز تقریباً 6 برس قبل ہوا تھا۔