کراچی: 32 تھانہ انچارج سنگین الزامات کے بعد نااہل قرار

370

کراچی: شہر قائد میں ایس ایچ او کی تعیناتی کے لیے محکمہ معیار کا انٹرویو اور امتحان پاس کرنے والے 32 پولیس افسران کو اسٹیشن ہاؤس آفیسر (تھانہ انچارج) لگنے کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے اے ڈی انسپکٹر جنرل اسٹیبلشمنٹ اعجاز احمد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں ان افسران کو ایس ایچ او کی پوسٹنگ کی فہرست یا پول سے نکال کر ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری کیے گیے اعلامیے کے مطابق مختلف تھانوں میں بطور ایس ایچ او تعیناتی کے دوران مختلف الزامات کے تحت ان افسران کو بڑی سزاؤں کا بھی سامنا رہا جبکہ اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ 26 فروری کو پولیس افسران کی تعیناتی کے لیے بنائی گئی کمیٹی اور بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا۔

پولیس  اعلامیے کے مطابق ایس ایچ او لگنے کے لیے نااہل قرار دیے گیے پولیس افسران میں انسپیکٹر پرویز علی مٹھانی، امتیاز علی باندے، اعجاز احمد خان، نیامت بھٹی، رانا مقصود احمد، ارشاد احمد ارائیں، قمر زیب ستی، سعادت بٹ اور لیڈی انسپیکٹر سیدہ غزالہ کے نام شامل ہیں۔

اعلامیے کے مطابق لیڈی سب انسپیکٹر ناجیہ افضل، سب انسپکٹر مظفر علی، سید ولایت علی شاہ، سلمان شاہ، محمد نواز بروھی، سید محمد عدنان، نوید احمد سومرو، زاہد اللّٰہ لودھی، غلام مجتبیٰ، عامر رفیق، محمد خان بوہر، محمد اویس خان، شیخ فیروز حسین، قاسم رشید، ذیشان لاشاری، فرمان علی، شعیب الرحمٰن، اصغر علی کانگو، سہیل شہزاد، سید عدنان بخاری، اکمل نیاز رائے، لیاقت علی کاندھرو اور سید مصطفی کمال کے نام بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ موجودہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن میمن نے عہدے کا چارج لیتے ہی کراچی میں ایس ایچ او تعینات کرنے کے لیے اپنی سربراہی میں اعلی عہدے کے پولیس افسران کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔

خیال رہے  ایس ایچ او یا ٹریفک سیکشن کا انچارج لگنے کے لیے کسی بھی پولیس افسر کو اس کمیٹی کے روبرو پیش ہونا لازمی تھا اور انٹرویو پاس کرنا بھی ضروری قرار دیا گیا جبکہ ایس ایچ او لگنے کے امیدوار پولیس انسپکٹر یا سب انسپیکٹر کو کراچی پولیس آفس میں اپنا نام درج کرانا پڑتا ہے  جس کے بعد انہیں کمیٹی کے روبرو پیش ہونا ہوتا ہے۔

دوسری جانب ڈی آئی جیز کے انٹرویوز میں اہل قرار دیے گئے پولیس افسران کا پیشہ ورانہ امتحان لیا جاتا ہے اور امتحان میں پاس ہونے والے پولیس افسران کا ایک پول تشکیل دیا گیا ہے جس میں شامل افسران ہی کراچی میں ایس ایچ او یا ٹریفک سیکشن انچارج تعینات کیے جا سکتے ہیں۔

پولیس  ترجما ن کا کہنا ہے کہ  یہ نااہل قرار دیے گیے 32 افسران انٹرویو اور امتحان پاس کرنے کے بعد مختلف تھانوں میں بطور ایس ایچ او تعینات کیے گیے تھے مگر ڈیوٹی کے دوران انہیں کرپشن اور دیگر سنگین الزامات کا سامنا کرنا پڑا ، جس کی  تحقیقات کے بعد انہیں مختلف سزائیں بھی دی گئی جس کے بعد کمیٹی نے ان سب کو اب نااہل قرار دیاہے۔