‘وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی وزارت خطرے میں’

247

اسلام آباد: سینیٹ الیکشن ہارنے کے بعدوزیر خزانہ حفیظ شیخ کا وزارتی مستقبل خطرے میں پڑ گیا جبکہ غیر منتخب شخص 6ماہ تک وفاقی وزیر رہ سکتا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق  سینیٹ الیکشن ہارنے کے بعدوزیر خزانہ حفیظ شیخ کی وزارت خطرے میں جبکہ آئین کے تحت غیر منتخب شخص 6 ماہ تک وفاقی وزیر رہ سکتا ہے اور 6 ماہ کے اندر پارلیمنٹ کار کن بننا ضروری ہے۔

رپورٹس کے مطابق حفیظ شیخ نے 11دسمبر2020 کو وفاقی وزیر کا حلف اٹھایا تھا اور آئین کے تحت وہ 11 جون 2021 تک وفاقی وزیر کے عہدے پر برقرار رہ سکتے ہی جبکہ 11جون کے بعد وہ وفاقی وزیر کے عہدے پر براجمان نہیں رہ سکیں گے۔

خیال رہے حفیظ شیخ وفاقی وزیر بننے سے قبل مشیر خزانہ تھے لیکن اسلام آ باد ہائیکورٹ نے مشیروں اور معاونین خصوصی کے بارے میں فیصلہ دیا جس میں قرار دیاگیا کہ مشیر کو ایگزیکٹو اتھارٹی استعمال کرنے کا اختیار حاصل نہیں جبکہ مشیروں کو کابینہ کی کمیٹیوں کی سر براہی سے بھی روک دیاگیا تھا۔

واضح ریے حفیظ شیخ کوآئین کی آرٹیکل 91 کی کلاز 9 کے تحت دسمبر 2020 میں وفاقی وزیر بنایا گیا جس کے تحت ضروری تھا کہ وہ 6 ماہ کے دوران رکن پارلیمنٹ منتخب ہوجائیں جبکہ اسی لیے انہیں سینٹ کا ٹکٹ دیاگیا تھا لیکن اگر وزیر اعظم انہیں سندھ یا خیبر پختونخوا سے سینٹ کا ٹکٹ دیتے تو وہ بآ سانی سینٹ کے رکن منتخب ہوسکتے تھے لیکن ضرورت سے زیادہ پر اعتماد ہونے کی وجہ سے وزیر اعظم نے انہیں اسلام آ باد سے ٹکٹ دیا جس میں ان کو شکست ہوئی ۔

یاد رہے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی 169ووٹ لے کر جنرل نشست میں کامیا ب ہوگئے جبکہ حکومتی امیدوار حفیظ اللہ شیخ 164ووٹ لے کر شکست سے دوچارہوگئی۔