فلسطینیوں کے مزید 3مکان مسمار، یہودی آباد کاری میں پیشرفت

315
مغربی کنارہ: قابض صہیونی فوج فلسطینیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے‘ احتجاج کرنے والوں پر آنسوگیس برسائی جارہی ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے قصبے مسافر یطا میں فلسطینیوں کے 3 مکان غیر قانونی قرار دے کر مسمار کر دیے۔ فلسطینی سماجی کارکن اور تحفظ واستقامت کمیٹیوں کے رابطہ کار فواد العمور نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے خلہ الضبع کے مقام پر دو حقیقی بھائیوں جابر اور عامر دبابسہ کے مکان مسمار کیے۔ العمور نے مزید کہا کہ قابض فوج کی جانب سے خلہ الضبع کے مقام پر فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب قابض اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں بسگات زئیو یہودی کالونی میں توسیع کی منظوری دیتے ہوئے 930 نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دی۔ یہ منصوبہ اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے منظور کیا گیا ہے، جس میں مزید ہزاروں یہود کو آباد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ رواں سال کے آغاز میں اسرائیلی حکومت نے بیت المقدس کے شمال اور جنوب میں یہودی کالونیوں میں توسیع کے 2 بڑے منصوبوں کی منظوری دی ہے۔ ادھر مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج نے چھاپامار کارروائیوں کے دوران کم سے کم 15 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے حراستی مراکز میں منتقل کردیا۔ تلاشی کی کارروائیوں کے دوران قابض فوج نے لوٹ مار، توڑپھوڑ اور خواتین وبچوں کو ہراساں کیا۔ ساتھ ہی مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے عیسویہ میں فلسطینیوں اور قابض اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم سے کم 5 اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں میں سے 2 کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جب کہ 3 کو موقع پر فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔ عیسویہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، آنسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کے نتیجے میں کم سے کم 10 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔