پی ایس ایل کا دوسرا مرحلہ بھی کراچی میں ہونے کا امکان

256

کراچی (سید وزیر علی قادری) پاکستان سپر لیگ کے دوران کھلاڑیوں اور آفیشلز کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ مشکلات کا شکار ہے اور میڈیا کی زینت بننے والی کووڈ 19کے حوالے سے خبروں کے آنے کے بعد تمام فرنچائز کی پی سی بی کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق تشویش اس بات پر ہے کہ کھلاڑیوں اور آفیشلز کے سیکیورببل میں رہنے کے باوجود کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کراچی سے لاہور کا سفر اور دیگر کی نقل و حمل لیگ کو متاثر کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد یونائیٹڈ کے پاکستان نژاد آسٹریلوی بولر فواد احمد کو ان علامات کے ظاہر ہونے کے بعد کہ وہ کورونا کا شکار ہوگئے ہیں کراچی میں جاری پی ایس ایل کا 12واں میچ انتظامیہ کو ملتوی کرنا پڑا اور یکم مارچ پیر کے روز ہونے والے میچ کو دوسرے روز منگل کو منتقل کردیا گیا۔

 اس کے بعد پی سی بی نے فوری طور پر تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کے کووڈ 19ٹیسٹ کرائے اور اس میں مزید 3افراد کے نتائج مثبت آنے کے بعد کھلبلی مچ گئی، جس پر میڈیا ، مبصرین اور ناقدین پی سی بی سے سوالات کی بوچھاڑ کردی۔

پی سی بی ترجمان نے ہنگامی پریس کانفرنس میں بورڈ کا موقف واضح کیا اور ان خدشات کو مسترد کردیا کہ پی ایس ایل کا جاری چھٹا ایڈیشن کو مﺅخر کیا جارہا ہے۔ پی سی بی میڈیا ڈائریکٹر سمیع برنی نے 244افراد کی ٹیسٹ رپورٹ کو نفی قرار دیا اور محض 3افراد کی وبا ئی مرض میں مبتلا کی اطلاع صحافیوں کو بریفنگکے دوران دی، جس میں کراچی کنگز کے بولنگ کوچ ، اسلام آباد یونائیٹڈ کے ایک اور کھلاڑی جبکہ فرنچائز مین شامل ایک کھلاڑی کو قرنطینہ کرنے کی بابت بتایا۔

سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت اس وبائی مرض کی وجہ سے پریشان ہے اور 4افراد کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد یہ گمان کرنا کہ سیکیورببل سے نکل کر کھلاڑیوں نے آزادانہ نقل و حرکت کی ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ۔

 انہوں نے کئی بین الاقوامی ٹورنامنٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان ایونٹس میں بھی کھلاڑیوں اور آفیشلز کوبہترین انداز میں احتیاط برتنے کے باوجود ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

 تاہم 2روز سے جاری پاکستان کرکٹ بورڈ اور فرنچائز کے نمائندوں کی اس سلسلے میں مشاور ت جاری ہے جس کے بعد ذرائع کہتے ہیں کہ ممکن ہے کہ پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن کا دوسرا مرحلہ جو قذافی اسٹیڈیم لاہورمیں 10مارچ سے شیڈول ہے احتیاط کے طور پر کراچی منتقل ہوجائے اور پہلے مرحلے کے بعد 2دن کے وقفے کو کم کرکے میچز کے شیڈول میں ردوبدل کرکے ان دنوں میں بھی میچز کرائے جائیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس بات پر غور کررہی ہے کہ کہاں سیکیورببل اور احتیاطی تدابیر جو ایس او پیز کے زریعے تمام شرکاءکو بتائی گئی تھیں کس طرح ان کو پس پشت ڈال کر ایونٹ کا مزہ خراب ہونے کا سبب بنا۔

 واضح رہے کہ ہر 4روزبعد کھلاڑیوں ،آفیشلزاورسپورٹ اسٹاف کے کوویڈ ٹیسٹ کیے جارہے ہیں جس کے مطابق کل بھی کوویڈ ٹیسٹ شیڈول ہے،جب کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے تمام کھلاڑی اور آفیشلز کے ٹیسٹ کی رپورٹ نفی میں آئی ہے۔