سینیٹ الیکشن: 340 ووٹ کاسٹ، جماعت اسلامی کے رکن کا انتظار

426

سینیٹ انتخابات کے لیے قومی اسمبلی کے کُل 342 اراکین میں سے 340 ارکان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا جب کہ الیکشن کمیشن کو جماعت اسلامی کے مولانا اکبر چترالی کے ووٹ کا انتظار ہے۔ ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کے باعث نشست خالی ہے۔

ایوان بالا کی 37 نشستوں کے لیے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ کا عمل آج صبح 9 بجے سے جاری ہے۔ دوپہر 3 بجے تک قومی اسمبلی کے 340 اراکین نے اپنے ووٹ کاسٹ کردیا۔

قومی اسمبلی میں ریٹرنگ آفیسر کے مطابق 340 اراکین ووٹ کاسٹ کر چکے جب کہ ایک ووٹ باقی رہ گیا ہے۔ جماعت اسلامی کے مولانا اکبر چترالی نے اپنے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔

ریٹرنگ آفیسر کا کہنا ہے کہ مولانا اکبر چترالی کے لیے 5 بجے تک انتظار کیا جائے گا۔

جماعت اسلامی نے مرکز اور سندھ میں ووٹ نہ ڈالنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

سندھ کی 11،خیبر پختونخوا کی 12، بلوچستان کی 12 اور اسلام آبادکی 2 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ جب کہ پنجاب کی تمام 11نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔

صوبوں کی نشستوں پر اراکین صوبائی اسمبلی اور اسلام آبادکی 2 نشستوں پر اراکین قومی اسمبلی ووٹ کاسٹ کریں گے۔مجموعی طورپر جنرل نشستوں پر 39 امیدوار ،خواتین نشستوں پر 18، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 13اور اقلیتوں کی نشستوں پر8 امیدوار میدان میں ہیں۔

سینیٹ انتخابات کا سب سے دلچسپ اور کڑا مقابلہ وفاقی دارالحکومت کی جنرل نشست پر ہے جہاں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ حکومتی اتحاد کے پاس 181 جب کہ اپوزیشن نشستوں پر موجود جماعتوں کے پاس 160 نشستیں ہیں۔

انتخابات کے لیے قومی و صوبائی اسمبلیاں پولنگ اسٹیشنز میں تبدیل ہو چکی ہیں جب کہ اسمبلیوں کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اسمبلیوں میں عملے کا داخلہ منع ہے جب کہ الیکشن کمیشن کے عملے نے کنٹرول سنبھال رکھا ہے۔ اسمبلیوں میں اراکین کے موبائل فون لے جانے پر پابندی ہے۔