میانمر: پولیس فائرنگ سے کئی مظاہرین زخمی، مزید پابندیوں کا امریکی انتباہ

264
میانمر کی سیکورٹی فورسز جمہوریت کا تختہ الٹنے اور ملک میں آمریت کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر براہ راست گولیاں برسا رہی ہے‘ پولیس جتھوں کی شکل میں مظاہرین پر حملہ آور ہے

ینگون (انٹرنیشنل ڈیسک) میانمر میں باغی فوج کی حامی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کے ساتھ براہِ راست فائرنگ کردی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کے روز میانمر کے سب سے بڑے شہر ینگون کے مختلف حصوں میں مظاہرین جمع ہوئے اور باغی فوج کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے 4مقامات پر مظاہرین پر آنسو گیس کی بے دریغ شیلنگ کی۔ اس کے علاوہ ماندالے شہر کے علاقے کالے میں بھی پولیس کی فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہوئے۔ عالمی میڈیا کے مطابق زخمیوں میں سے 2کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔ دوسری جانب امریکا نے میانمر کے معاملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد کرانے کی کوشش شروع کردی۔ اقوام متحدہ میں امریکاکی سفیر لِنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے انہیں اس معاملے پر تبادلہ خیال کی توقع ہے۔ ادھر امریکی دفترخارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے خبردار کیا ہے کہ میانمر کی باغی فوج مظاہرین پر تشدد سے باز نہ آئی تو واشنگٹن حکومت سخت اقدامات پر مجبور ہوجائے گی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ میانمر میں آن سانگ سوچی کی قیادت میں عوامی حکومت بحال نہ کی گئی اور مظاہرین کی ہلاکتیں بند نہ ہوئیں تو امریکا مزید پابندیاں لگا دے گا۔