قومی اسمبلی: انسداد بدعنوانی ایکٹ میں سزائیں بڑھانے کا بل منظور

125

اسلام آباد (اے پی پی+ آن لائن) قومی اسمبلی نے انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947ء میں موجودہ سزائیں بڑھانے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اجلاس میں 2 بلوں سمیت 33رپورٹیں اور 34تحریک پیش کی گئیں جن میں سے 2بل منظور ہوگئے۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں شروع ہوا تو رکن اسمبلی محسن داوڑ نے اے این پی کے صوبائی ترجمان اسد اچکزئی کے لاپتا ہونے کے بعد لاش ملنے پر ڈپٹی اسپیکر سے کہا کہ فاتحہ خوانی کرائی جائے جس پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے فاتحہ خوانی کرائی ۔ اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے رکن شیر اکبر خان نے انسداد بدعنوانی (ترمیمی) بل 2020ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے بل کی ایوان سے شق وار منظوری لی۔ بعد ازاں شیر اکبر خان نے بل منظوری کے لیے پیش کیا جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ رکن اسمبلی امجد علی خان نے عبادت بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد کے قیام کا بل 2021پیش کیا جو اکثریت رائے سے منظور کرلیا گیا۔اس کے علاوہ اجلاس میں مختلف کمیٹیوں کی رپورٹس میں تاخیر کی تحریکیں پیش کی گئیں جن کی ایوان نے منظوری دی جن کی تعداد 34ہے جبکہ 33 قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس بھی پیش کی گئیں جن کی ایوان نے منظوری دے دی جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات 11بجے تک کے لییملتوی کر دیا۔