کراچی: حساس اداروں کی مشترکہ کارروائی، دہشتگرد گرفتار

198

کراچی: کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور وفاقی حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ایس آر اے کے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا اور اس کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ برآمد کرلیے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی اور وفاقی حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کی گئی ، جس کے دوران یونیورسٹی روڈ موسمیات چورنگی سے ایس آر اے کے مبینہ دہشتگرد کو گرفتار کرلیا ، ملزم سجادعرف ببلو سندھ ریولوشنری آرمی کاتربیت یافتہ دہشت گرد ہے جبکہ اس کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ برآمد کرلیے ہیں۔

کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے مطابق  ملزم نے دوران تفتیش انکشافات کرتے ہوئے بتایا ہےکہ 19 جون 2020 کو ملزم نے لیاقت آباد میں رینجرز گاڑی پر حملے میں معاونت کی جبکہ حملے میں ایک شخص جاں بحق اور رینجرز اہلکار سمیت 7افراد زخمی ہوئےتھے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ 8جولائی 2020کو ملزم نے ریٹائرڈ رینجرز افسر کی دکان پر حملہ کیا اور حملے میں ریٹائرڈ رینجرز اہلکار جاں بحق ہوا تھا جبکہ ملزم نے 14 اگست کو قیادت کے احکامات پر چائنیز وین پرحملے کی منصوبہ بندی کی۔

کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ ترجمان کا کہنا ہے کہ  ملزم نے انکشاف کیا نیاز لاشاری کی ہلاکت کے بعد قیادت نے بدلہ لینے کے احکامات دیے جبکہ ملزم اور اسکے ساتھی جاوید منگریو کی بشیر شر سے محمد خان گوٹھ میں ملاقات ہوئی ، جہاں ایئر پورٹ کے قریب ملیر کینٹ پر رینجرز چیک پوسٹ پر حملہ کا منصوبہ بنایا گیا اور جاوید منگریو کی جانب سے دستی بم فراہم نہ کرنے سے حملہ ملتوی کیا گیا۔

دوسری جانب گرفتار ملزم نے بتایا کہ 3روز بعد لیاقت آباد میں رینجرز کی موبائل پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا اور 11اگست2020کو غازی گوٹھ میں کارروائی کی منصوبہ بندی کی ، ساتھیوں کے ہمراہ مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر حملے کا منصوبہ بنایا تاہم سیکیورٹی سخت ہونے کی وجہ سے کارروائی ترک کرناپڑی۔

ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ یونیورسٹی روڈ اور جوہر کمپلیکس پر آزادی اسٹال پرحملےکی منصوبہ بندی کی لیکن فیملیز اور بچوں کی وجہ سے حملے کا ارادہ  ترک کیا، کراچی میں جشن آزادی کی ریلیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کی، سجاد شاہ عرف سوڈھوکی ہدایت پرایس آر اے ٹیموں کوہدایت کی گئی۔

واضح رہے گرفتار ملزم  کا کہنا تھا کہ ہدایت  ملی14اگست پر ریلیوں میں دستی بم ، بوتل بم ، فائرنگ کرنی ہے تاہم بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی منصوبہ بندی کی مگر ساتھیوں  کی گرفتاری سے کام نہ ہوسکا۔