سوچی کی وڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیشی

287
ینگون: فوج کے ہاتھوں شہید کیے گئے مسلمان کی نمازِ جنازہ ادا کی جارہی ہے‘ سوچی کے وکیل سماعت کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کررہے ہیں

نیپیداؤ (انٹرنیشنل ڈیسک) میانمر میں اقتدار پر فوج کے قبضے کے ایک ماہ بعد نظربند رہنما آنگ سان سوچی کو پیر کے روز وڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ ان کے وکلا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سوچی کی صحت بظاہر ٹھیک نظر آ رہی تھی۔ واضح رہے کہ یکم فروری کو فوج کی طرف سے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد انہیں گھر پر نظر بند کردیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ اب تک کہیں نظر نہیں آئیں۔ فوجی حکام نے پیر کے روز ان پر مزید 2 الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں الیکشن مہم کے دوران کورونا سے متعلق پابندیوں کی خلاف ورزی اور لوگوں کو اشتعال دلانا شامل ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فوجی حکومت کی طرف سے آنگ سان سوچی پر مقدمات قائم کرنے کا مقصد انہیں مستقبل کے انتخابات سے پہلے نااہل قرار دلوانا ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ میانمر میں آمریت کے خلاف عوامی مظاہروں میں روز بہ روز شدت آتی جا رہی ہے۔ ایک روز قبل ہی سیکورٹی اہل کاروں کی پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں 18 مظاہرین ہلاک ہوئے ہیں، جس کے بعد پیر کی صبح ینگون شہر میں لوگ ایک بار پھر فوجی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے، جنہیں منتشر کرنے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں نے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔