سینیٹ: سبکدوش ہونےوالے کئی بڑے نام مقابلے کی دوڑ سے باہر

203

اسلام آباد (اے پی پی) سینیٹ کے11 مارچ کو سبکدوش ہونےوالے 52 سینیٹروں میں سے کئی بڑے نام مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوگئے،راجہ ظفرالحق،سراج الحق، رحمن ملک، یعقوب خان ناصر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم، صلاح الدین ترمذی،نجمہ حمید،عائشہ رضا فاروق سمیت کئی سینیٹروں کو دوبارہ ٹکٹ جاری نہیں کیے گئے۔ شبلی فراز، شیری رحمن، سلیم مانڈوی والا، عبدالغفور حیدری، مولانا عطاالرحمن، سرفراز بگٹی، محسن عزیز، لیاقت ترکئی، ذیشان خانزادہ سمیت کئی اہم سینیٹر ٹکٹ دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ دستیاب معلومات کے مطابق راحیلہ مگسی،سلیم ضیا، سسی پلیجو، ثمینہ سعید، سجاد حسین طوری، نگہت مرزا،نعمان وزیر خٹک، محمد جاوید عباسی،بیرسٹر محمد علی سیف،میر کبیر احمد، میاں محمد عتیق شیخ، خوش بخت شجاعت، اسلام الدین شیخ، گل بشریٰ، گیان چند، غوث محمد خان نیازی، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، ڈاکٹر اشوک کمار، ڈاکٹر اسد اشرف، چودھری تنویر خان، بریگیڈیئر ریٹائرڈ جان کنتھ ویلیم،آغا شاہزیب درانی کو دوبارہ ٹکٹ جاری نہیں ہوسکا۔مشاہد اللہ خان کی جگہ ان کے بیٹے افنان اللہ خان کو مسلم لیگ ن نے ٹکٹ جاری کیا۔ سینیٹر ستارہ ایاز عوامی نیشنل پارٹی کو خیر آباد کہہ کر بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہوکر ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ سینیٹر پرویز رشید کے کاغذات نامزدگی نادہندہ ہونے کی وجہ سے مستردکردیے گئے۔کامل علی آغا اور سعدیہ عباسی دوبارہ سینیٹر بن گئے ہیں۔ فاٹا سے 4 سینیٹر اپنی مدت سبکدوش ہو جائیں گے تاہم فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے بعد ان 4 نشستوں پر دوبارہ انتخاب نہیں ہوگا اور سینیٹ کی 100 نشستیں رہ جائیں گی۔ 2024 ءمیں فاٹا سے مزید 4 سینیٹر سبکدوش ہوجائیں گے جس کے بعد سینیٹ کے ارکان کی تعداد 96 رہ جائے گی۔